مصیبت میں لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا ضروری ہے: ممتا بنرجی

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 15-10-2025
مصیبت میں لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا ضروری ہے: ممتا بنرجی
مصیبت میں لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا ضروری ہے: ممتا بنرجی

 



کولکتہ/ آواز دہی وائس
مغربی  بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو کہا کہ شمالی بنگال میں قدرتی آفات سے متاثرہ لوگوں کے لیے ریاست کی ریلیف اور بحالی کی کوششوں کی صرف تنقید کرنے کے بجائے سب کو چاہیے کہ وہ بحران زدہ لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ بنرجی نے پڑوسی ملک بھوٹان سے شدید بارش کے بعد چھوڑے جانے والے پانی کی نگرانی کرنے کی درخواست کی تاکہ بنگال کے نچلے علاقوں میں سیلاب کو روکا جا سکے، اور کہا کہ مرکز کو اس معاملے کو بھوٹان کے سامنے اٹھانا چاہیے۔
دارجلنگ ہلز میں ایک انتظامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت جنگی سطح پر دوبارہ تعمیراتی کام کر رہی ہے، کیونکہ میرک، کالیمپونگ کے کچھ حصے، جَلپائی گوڑی، علی پور دوار اور دیگر علاقوں میں کئی مکانات، صحت مراکز اور انتظامی عمارتیں نقصان پہنچ چکی ہیں۔ ممتا نے کہا کہ صرف (ریاست کی ریلیف اور بچاؤ کی کوششوں) کی تنقید کرنے سے لوگوں کی مشکلات کم نہیں ہوں گی۔ ہمیں متاثرہ لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور مدد کرنی چاہیے۔" تاہم، انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ میں ہر بار سیلاب سے نمٹنے کے لیے اپنے مالی وسائل پانی میں نہیں ڈال سکتی۔ میں مرکز سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ بھوٹان سے اقدامات کرنے کی درخواست کرے تاکہ ہر بار ندی نالوں کے علاقوں میں شدید بارش کے بعد بھوٹان سے آنے والی ندیوں کے سبب شمالی بنگال کے اضلاع میں سیلاب نہ آئے۔ اس کا حل نکالنا ہوگا اور ماہرین کی مدد سے اس پر غور کرنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے بہار اور جھارکھنڈ کے پانی ذخیرہ کرنے والے علاقوں میں شدید بارش کے بعد ‘پنچیت’ اور ‘میتھن’ جیسے ذخائر سے پانی چھوڑے جانے کی طرف بھی اشارہ کیا، جس کی وجہ سے جنوبی بنگال کے نچلے علاقوں میں سیلاب آیا۔انہوں نے کہا کہ مرکز بنگال کے دونوں حصوں میں بار بار آنے والے سیلاب کے مسائل کے لیے غیر سنجیدہ ہے اور بھگیرتی، تورشا اور تیستا جیسی ندیوں کی صفائی کے لیے کبھی اقدام نہیں کرتا۔ دُرگا پوجا سے پہلے آنے والے سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے بنرجی نے کہا کہ ڈی وی سی ذخائر سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوئی تھی، لیکن ریاست نے اسے قابو میں لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دیوالی، کالی پوجا اور چھٹ کے دوران محتاط رہنا چاہیے۔ بی جے پی کے زیر انتظام ریاستوں میں بنگالی زبان بولنے والے مہاجرین پر مبینہ زیادتیوں کی خبریں دیتے ہوئے بنرجی نے کہا، "ہمارے لوگوں پر دوسرے ریاستوں میں جانے یا اپنی مادری زبان بولنے کے لیے حملہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بینگلور میں آگ لگنے کے واقعے میں ان کی ریاست کے سات مہاجر مزدور ہلاک ہو گئے۔ بنرجی نے کہا، "اپنے آبائی علاقوں واپس آنے والے مہاجر مزدوروں کو مزدوروں کے لیے شروع کی گئی کرمشری سماجی فلاح منصوبہ میں شامل کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ نیا تشکیل شدہ پشچم بنگال ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی میں چندہ دیں۔
انہوں نے بھارتیہ جمہوریہ پارٹی (بی جے پی) نیت مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "ہم پیسے کی بھیگ نہیں مانگ رہے، ہم سب کچھ خود سنبھال لیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے ایس ڈی ایم اے ریلیف فنڈ کے لیے اپنی کتابوں سے حاصل ہونے والی رائلٹی کی رقم سے پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ ریاست کا ہر کابینہ وزیر ایک ایک لاکھ روپے کا چندہ دے رہا ہے۔
اس سے قبل، ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی بنگال میں قدرتی آفات سے نمٹنے میں ریاست کو مرکز سے ایک پیسہ بھی مدد نہیں ملی۔ بنرجی نے بتایا کہ متاثرہ لوگوں میں ریلیف کٹس تقسیم کی جا رہی ہیں اور ریاست کسانوں کو فصل بیمہ کی رقم فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں کے ڈپٹی کمشنرز سے کہا کہ نقصان کی تفصیل کے ساتھ رپورٹ تیار کریں اور اسے زرعی شعبے کو بھیجیں۔
بنرجی نے کہا کہ حکومت نے سبزیوں اور جلد خراب ہونے والی اشیاء کو سستے داموں فروخت کرنے کے لیے 46 نئے ‘سوفل بنگلا آؤٹ لیٹ’ کھولے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زمین کھسکنے اور سیلاب کے بعد ہم نے ان آؤٹ لیٹس پر 500 کوئنٹل آلو بھیجے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست نے شمالی بنگال میں زرعی ترقی کے لیے 7,000 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔