نئی دہلی [بھارت]، 12 ستمبر (اے این آئی): نو منتخب نائب صدر چندرا پورم پونّوسامی رادھا کرشنن کی حلف برداری کی تقریب جمعہ کے روز راشٹرپتی بھون، دہلی میں منعقد ہوگی۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو انہیں عہدے کا حلف دلائیں گی۔
این ڈی اے کے ذرائع کے مطابق 12 ستمبر کی صبح کو اس تقریب کے لیے منتخب کیا گیا کیونکہ پنڈت جی نے اسے "شبھ مہورت" قرار دیا تھا۔
تقریب سے قبل کئی سیاسی رہنما دہلی پہنچ چکے ہیں جن میں اڑیسہ کے وزیراعلیٰ موہن چرن ماجھی، کرناٹک کے گورنر تھاورچند گہلوت، آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندر بابو نائیڈو، پنجاب کے گورنر و چندی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر گلاب چند کٹیریا، جھارکھنڈ کے گورنر سنتوش گنگوار اور مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ موہن یادو شامل ہیں۔
این ڈی اے امیدوار رادھا کرشنن منگل کے روز نائب صدر کے طور پر منتخب ہوئے۔ انہوں نے اپوزیشن امیدوار اور سابق سپریم کورٹ جج بی سدھرشن ریڈی کے 300 ووٹوں کے مقابلے میں 452 ووٹ حاصل کیے۔ راجیہ سبھا کے سیکریٹری جنرل اور ریٹرننگ آفیسر پی سی موڈی کے مطابق 781 میں سے 767 ارکانِ پارلیمان نے ووٹ ڈالا۔ اس میں 752 ووٹ درست اور 15 ووٹ مسترد ہوئے، جس سے پہلی ترجیح کے ووٹوں کی مطلوبہ اکثریت 377 رہ گئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کاغذی طور پر این ڈی اے کے پاس 427 ووٹ تھے لیکن وائی ایس آر کانگریس پارٹی (YSRCP) کے 11 اراکین نے بھی رادھا کرشنن کی حمایت کی۔ اس طرح این ڈی اے امیدوار کو متوقع سے 14 ووٹ زیادہ ملے جس نے اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ کراس ووٹنگ کے بارے میں قیاس آرائیوں کو جنم دیا۔
انتخابات میں 13 ارکان نے ووٹ ڈالنے سے گریز کیا، جن میں بیجو جنتا دل (7)، بھارت راشٹرا سمیتی (4)، شرومنی اکالی دل (1) اور ایک آزاد رکن شامل تھے۔
نتائج کے اعلان کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے رادھا کرشنن کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ آئینی قدروں کو مضبوط بنانے اور پارلیمانی مباحثے کو مثبت سمت دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
وزیراعظم مودی نے ایکس پر لکھا:
"تھرو سی پی رادھا کرشنن جی کو نائب صدر کے انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد۔ ان کی زندگی ہمیشہ سماج کی خدمت اور محروم طبقات کو بااختیار بنانے کے لیے وقف رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وہ ایک شاندار نائب صدر ثابت ہوں گے، جو ہمارے آئینی اقدار کو مضبوط کریں گے اور پارلیمانی مباحثے کو وسعت دیں گے۔"