دربھنگہ (بہار) : اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کے روز دربھنگہ میں بہار کے وزیر اور قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے امیدوار سنجے سراوگی کی حمایت میں ایک شاندار روڈ شو کیا، جو ریاستی اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مہم کا حصہ تھا۔
اس روڈ شو میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں اور حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کو مزید مضبوط بنائیں۔ اس سے قبل پیر کو، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مہاگٹھ بندھن (اپوزیشن اتحاد) پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے مہم کے لیے "تین بندر" بلائے ہیں۔
انہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجسوی یادو، اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جیسے گاندھی جی کے تین بندر تھے — ’’برائی نہ سنو، برائی نہ دیکھو، برائی نہ بولو‘‘ اسی طرح یہ تینوں لیڈر بھی بہار میں ہونے والی ترقی کی حقیقت کے سامنے اندھے، بہرے اور گونگے ہیں۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے کیوتی (بہار) میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’جیسے گاندھی جی کے تین بندر تھے، ویسے ہی آج انڈیا اتحاد نے تین بندر لائے ہیں — پپو، ٹپو اور اپو (راہل گاندھی، تیجسوی یادو، اور اکھلیش یادو)۔ پپو سچ نہیں بول سکتا، ٹپو سچ دیکھ نہیں سکتا، اور اپو سچ سن نہیں سکتا۔‘‘
ادھر، بہار میں جاری شدید انتخابی مہم کے درمیان، مرکزی وزیر راجیو رنجن عرف لالن سنگھ کی انتخابی مہم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس کے بعد راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ آر جے ڈی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ (سابق ٹوئٹر) پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مرکزی وزیر نے موکاما اسمبلی حلقے میں ووٹروں کو ڈرانے کی کوشش کی۔
ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ للن سنگھ نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ اپوزیشن رہنماؤں اور امیدواروں کو ووٹنگ کے دن گھروں سے باہر نہ نکلنے دیں، اور اگر ضرورت پڑے تو انہیں پولنگ بوتھ لے جا کر ووٹ دلوائیں۔ آر جے ڈی نے ‘ایکس’ پر لکھا، ’’مرکزی وزیر لالن سنگھ الیکشن کمیشن کے اختیارات کو روندتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ غریبوں کو ووٹنگ کے دن گھروں سے نکلنے نہ دیا جائے! انہیں اندر بند کر دیا جائے، اور اگر کوئی بہت منت کرے تو اسے لے جا کر ووٹ دلوایا جائے۔
مردہ الیکشن کمیشن کہاں ہے؟‘‘ قابلِ ذکر ہے کہ بہار اسمبلی انتخابات کی مہم آج ختم ہو رہی ہے۔ مرکزی وزیر للن سنگھ اور نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نے پیر کے روز موکاما میں اننت سنگھ کے حق میں مہم چلائی۔ اسی دوران، پیر کے روز للن سنگھ نے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے امیدوار اننت سنگھ کے لیے مہم کی، جنہیں اتوار کی رات دلار چند یادو کے قتل کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یادو کو 30 اکتوبر کو موکاما اسمبلی حلقے میں جن سوراج پارٹی (جے ایس پی) اور جنتا دل (یونائیٹڈ) کے حامیوں کے درمیان جھڑپ کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔ موکاما میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے للن سنگھ نے کہا، ’’ہم موکاما کے لوگوں کو اننت سنگھ کی غیر موجودگی محسوس نہیں ہونے دیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’جس طرح کی زبان استعمال کی گئی، کیا وہ ہمارے سماج کے شایانِ شان ہے؟ ایسے الفاظ وہی لوگ بولتے ہیں جو سماج میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں۔‘‘
للن سنگھ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار میں قانون و انصاف کی حکومت ہے، جو غیرجانبدار تحقیقات کو یقینی بناتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں یقین ہے کہ پولیس منصفانہ تحقیقات کرے گی اور اس سازش کے پیچھے موجود افراد کو بے نقاب کرے گی۔ نتیش کمار کے ’قانون کی حکمرانی‘ کے تحت سچ ضرور سامنے آئے گا۔‘‘
انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی، ’’6 نومبر کو موکاما کے ہر شہری کا ووٹ اننت سنگھ کے حق میں جانا چاہیے تاکہ یہ ثابت ہو کہ کسی بھی سازش کو اس سرزمین پر کامیابی نہیں ملے گی۔‘‘ بہار کی 243 نشستوں والی اسمبلی کے انتخابات دو مرحلوں میں ہوں گے — پہلا مرحلہ 6 نومبر کو اور دوسرا 11 نومبر کو۔ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔