چینی قبضہ اور دعوے کبھی قبول نہیں: ہندستان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-11-2021
چینی قبضہ اور دعوے کبھی قبول نہیں: ہندستان
چینی قبضہ اور دعوے کبھی قبول نہیں: ہندستان

 

 

نئی دہلی: ہندستان نے امریکی دفاعی ہیڈکوارٹر پنٹاگن کی اس رپورٹ کا نوٹس لیا ہے جس میں چین کی طرف سے اروناچل پردیش میں ہندستانی سرحد کے اندر آکر سو مکانات والے گاوں بنانے کی بات کہی گئی ہے اور کہا ہے کہ حکومت نے چین کے ایسے غیر قانونی قبضہ اور اس کے غیرواجب دعووں کو کبھی قبول نہیں کیا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے یہاں وزارت کی باقاعدہ بریفنگ میں ہندستان تبت سرحد پر اروناچل پردیش سمیت مختلف مقامات پر چین کے غیرقانونی قبضہ والے ہندستانی علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات کی سخت مخالفت کی ہےاور سرحدی علاقوں میں شہریوں کی زندگی کی سطح بہتربنانے اور قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا جاری رکھے گا۔

ترجمان نے کہاکہ ہم نے امریکی محکمہ دفاع کی امریکی کانگریس میں پیش کی گئی اس رپورٹ کا نوٹس لیا ہے جس میں مشرقی سیکٹر میں ہندستان تبت سرحد پر چینی فریق کی طرف سے تعمیراتی سرگرمیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس برس کی شروعات میں بھی میڈیا میں ایسی رپورٹیں آئیں تھیں۔ انہوں نے کہاکہ جیسا کہ ہم نے کہاکہ چین نے گزشتہ کچھ برسوں میں سرحدی علاقوں میں تعمیراتی سرگرمیاں شروع کی ہیں جن میں وہ علاقے بھی ہیں جن پر وہ دہائیوں سے غیرقانونی قبضہ کئے ہوئے ہے۔

ہندستان نے اپنی علاقائی سرحد میں ایسے نہ تو غیرقانونی قبضے اور نہ ہی چین کے غیرواجب دعووں کو قبول کیا ہے۔ مسٹر باگچی نے کہاکہ حکومت نے ہمیشہ ایسی سرگرمیوں پر سفارتی ذریعہ سے سخت مخالفت کا اظہار کیاہے اور مستقبل میں بھی ایسا کرتا رہے گا۔ اس کے ساتھ ہی جیسا پہلے بھی کہا جاچکا ہے کہ حکومت نے سرحد پر بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کو تیز کیا ہے جن میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیرات شامل ہیں۔ اس سے مقامی عوام کی کنیکٹیویٹی کی مانگ پور ہوئی ہے۔

حکومت اروناچل پردیش سمیت تمام سرحدی علاقوں میں شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لئے ڈھانچہ جاتی ترقی کے لئے پرعزم ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت ان تمام سرگرمیوں پر مسلسل کڑی نظر ہے جن کا ہندستان کی سلامتی پر اثر پڑتا ہے اور ملک کی خودمختاری اور علاقائی سا لمیت کی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات کرے گی۔ یو این آئی۔ م ع۔