بیجاپور (چھتیس گڑھ) چھتیس گڑھ کے بستر علاقے کے ضلع بیجاپور میں 30 نکسلائٹس نے ہتھیار ڈال دیے اور انہیں ریاستی حکومت کی بحالی پالیسی کے تحت بحال کر دیا گیا، چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما نے کہا کہ بیجاپور میں 30 نکسلائٹس کی خودسپردگی اور بحالی ریاستی حکومت کی بحالی پالیسی، سیکورٹی فورسز کی کوششوں اور جاری ترقیاتی کاموں کا نتیجہ ہے۔انہوں نے نکسلائٹس سے اپیل کی کہ وہ مرکزی دھارے میں شامل ہو کر اپنی زندگی بہتر بنائیں۔
اے این آئی سے بات کرتے ہوئے شرما نے کہا:"بستر کے علاقے بیجاپور میں 30 نکسلائٹس کو بحال کیا گیا ہے۔ یہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد میں سے ایک ہے۔ یہ چھتیس گڑھ حکومت کی بحالی پالیسی، جوانوں کی بہادری، اور حکومت کے ترقیاتی کاموں کا نتیجہ ہے۔ ہم نکسلائٹس سے بار بار اپیل کرتے ہیں کہ وہ مرکزی دھارے میں آئیں اور اپنی زندگی کو بہتر بنائیں۔"اس سے قبل، 17 اگست کو، گاریابند پولیس کے لیے ایک بڑی کامیابی کے طور پر، چار نکسلائٹس نے ہتھیار ڈالے تھے۔
رائے پور رینج کے انسپکٹر جنرل، امریش مشرا نے اسے پولیس فورس کی کامیابی قرار دیا اور کہا:"یہ گاریابند پولیس، اس علاقے، اور ریاست کے لیے ایک غیر معمولی کامیابی ہے۔ چار نکسل کیڈرز، جو گزشتہ ایک دہائی سے اس علاقے میں سرگرم تھے، نے اپنے ہتھیاروں کے ساتھ خودسپردگی کی ہے۔"پولیس کی جانب سے خودسپرد ہونے والے نکسلائٹس کو بعد میں اعزاز سے نوازا گیا۔
انسپکٹر جنرل امریش مشرا نے مزید کہا کہ ان نکسلائٹس پر کل 19 لاکھ روپے کا انعام تھا اور بتایا:"انہوں نے ہمیں بتایا کہ نکسل تنظیموں میں نوجوان اس پرتشدد راستے کو چھوڑ کر مرکزی دھارے میں آنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں زبردستی روکا جا رہا ہے... ان پر کل 19 لاکھ روپے کا انعام تھا..."
ادھر، پیر کے روز بیجاپور ضلع کے نیشنل پارک علاقے میں نکسلائٹس کی جانب سے نصب کردہ ایک امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس(IED) کے دھماکے میں ایک جوان شہید اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔
بستر رینج کے آئی جی پی سندرراج کے مطابق، بیجاپور کے نیشنل پارک علاقے میں ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ(DRG) کی ایک اینٹی ماؤسٹ کارروائی کے دوران صبح کے وقت آئی ای ڈی دھماکہ ہوا۔