چھتیس گڑھ: 28 نکسلیوں نے خودسپردگی کی

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 26-11-2025
چھتیس گڑھ: 28 نکسلیوں نے خودسپردگی کی
چھتیس گڑھ: 28 نکسلیوں نے خودسپردگی کی

 



نرائن پور/آواز دی وائس
چھتیس گڑھ کے نرائن پور میں 25 نومبر کو 28 فعال نکسلائٹس، جن میں 19 خواتین کیڈر شامل تھیں،  انہوں نے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
ہتھیار ڈالنے والوں میں دینیش پانڈے بھی شامل ہے، جو نکسل لیڈر اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) کے کُتّل ایریا کمیٹی کے ڈویژنل کمیٹی ممبر (ڈی وی سی ) تھے۔ وہ بھی دیگر کیڈر کے ساتھ ہتھیار چھوڑ کر مرکزی دھارے میں واپس آ گئے۔
ان نکسلائٹس پر مجموعی طور پر 89 لاکھ روپے کا انعام مقرر تھا۔
ہتھیار ڈالنے والوں نے کل چھ اسلحے پولیس کے حوالے کیے، جن میں ایک ایس ایل آر، ایک آئی این ایس اے ایس رائفل، ایک .303 رائفل اور تین 12 بور بندوقیں شامل ہیں۔ آئی جی بستر پی سندرج نے بتایا کہ ہتھیار ڈالنے والوں میں ابوجھ مَڑ ڈویژن کے ارکان، پیپلز لبریشن گوریلا آرمی (پی جی ایل اے) کے ارکان، اور ماؤسٹ پارٹی کی ایک فوجی پلاٹون شامل ہے۔
انہوں نے بتایا  کہ 28 ماؤسٹوں نے مرکزی دھارے میں شامل ہونے کے لیے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ ہم اب ان کی بازآبادکاری کا کام شروع کریں گے۔ ہتھیار ڈالنے والوں میں ابوجھ مَڑ ڈویژن کے ارکان، پیپلز لبریشن گوریلا آرمی کے فوجی ارکان، ٹیکنیکل ٹیم اور فوجی پلاٹون شامل ہیں۔ ان کے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے—تشدد چھوڑ کر معاشرے کا حصہ بننا۔
نرائن پور کی ڈسٹرکٹ کلیکٹر پرتیشٹھا مَنگین، جو سرنڈر تقریب میں موجود تھیں، نے بتایا کہ نیاد نیرو نار یوجنا کے تحت کل 67 گاؤں شامل ہیں، جہاں انتظامیہ سرکاری اسکیمیں اور بنیادی سہولیات پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
کلیکٹر مَنگین نے کہا کہ پولیس کیمپ لگا رہی ہے اور نکسلائٹس ہتھیار ڈال رہے ہیں، جس سے انتظامیہ کو اُن علاقوں تک پہنچنے میں مدد ملی ہے جہاں پہلے رسائی ممکن نہ تھی۔ اب 67 گاؤں نیاد نیرو نار یوجنا کا حصہ ہیں۔ ہم 10 کلومیٹر کے دائرے کو دیکھتے ہیں اور وہاں ترقیاتی کام شروع کرتے ہیں۔ سب سے پہلے ہم لوگوں کا سروے کرتے ہیں اور پھر ایکشن پلان بنا کر تمام اسکیموں—جیسے آدھار کارڈ، آیوشمان کارڈ، راشن کارڈ وغیرہ—کو ان تک پہنچاتے ہیں۔ پی ایم آواس یوجنا بھی یہاں بڑے پیمانے پر منظور کی گئی ہے۔ ساتھ ہی بنیادی سہولیات جیسے سڑک، بجلی اور پانی پر بھی کام شروع کیا جاتا ہے۔
یہ سرنڈر اس پس منظر میں ہوا ہے کہ حالیہ مہینوں میں کئی ماؤسٹ کیڈر ہتھیار چھوڑ رہے ہیں اور متعدد سرکردہ لیڈران کو سیکیورٹی فورسز نے بے اثر کیا ہے۔ اسی ماہ آندھرا پردیش میں اعلیٰ ماؤسٹ لیڈر مدوی ہڈما کو سیکیورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا تھا۔ ہڈما پر سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں پر 26 سے زیادہ مسلح حملے کروانے کا الزام تھا۔ اطلاعات کے مطابق اسے الورّی سیتارام راجو ضلع میں ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ اس کے ساتھ اس کی بیوی راجے اور گروپ کے دیگر ارکان، جن میں چیلوری نارائن اور ٹیک شنکر شامل ہیں، بھی مارے گئے۔
دریں اثنا، مدھیہ پردیش کے ضلع بالاگھاٹ کے ہاک فورس کے ایک انسپکٹر کی بدھ کی صبح چھتیس گڑھ میں جاری اینٹی نکسلی کارروائی کے دوران موت ہو گئی۔ انسپکٹر کی شناخت آشیِش شرما کے طور پر ہوئی ہے، جو ضلع نرسنگھ پور کے گاؤں بہانی کے رہنے والے تھے۔