فوجداری قوانین میں تبدیلی اکیسویں صدی کی سب سے بڑی اصلاح:وزیر داخلہ

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 03-10-2025
فوجداری قوانین میں تبدیلی اکیسویں صدی کی سب سے بڑی اصلاح:وزیر داخلہ
فوجداری قوانین میں تبدیلی اکیسویں صدی کی سب سے بڑی اصلاح:وزیر داخلہ

 



کرکشیتر (ہریانہ) [ہندوستان]: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ یکم جولائی 2024 سے نافذ ہونے والے تین نئے فوجداری قوانین ہندوستان کی قانونی تاریخ میں ایک سنگِ میل ہیں اور انہیں اکیسویں صدی کی سب سے بڑی اصلاح قرار دیا۔ کرکشیترہ میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ یہ قوانین وزیراعظم نریندر مودی کے رہنما اصولوں "شہری پہلے، وقار پہلے اور انصاف پہلے" کے مطابق تیار کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا: "ہم نے مختلف دفعات شامل کی ہیں۔ نریندر مودی جی نے کہا: شہری پہلے، وقار پہلے اور انصاف پہلے۔ انہی تین اصولوں کی بنیاد پر یہ قوانین بنائے گئے، اور میں بلا شبہ کہہ سکتا ہوں کہ وزیر اعظم مودی نے کئی میدانوں میں اصلاحات کی ہیں۔"

امیت شاہ نے مزید کہا: "تاہم، اکیسویں صدی کی سب سے بڑی اصلاح ہمارے فوجداری انصاف کے نظام کے یہ تین قوانین ہیں۔ پہلے پولیس طاقت کے ذریعے کام کرتی تھی، اب وہ اعداد و شمار پر انحصار کرتی ہے۔ پہلے تیسری ڈگری کے تشدد پر انحصار کیا جاتا تھا، اب سائنسی شواہد پر۔ ان قوانین کے ذریعے پولیس، جیل، عدلیہ، استغاثہ اور فرانزک  ان پانچ ستونوں کو آن لائن مربوط کیا گیا ہے۔"

یہ تین نئے فوجداری قوانین  بھارتیا نیائے سنہِتا، بھارتیا ناگرک سرکشا سنہِتا اور بھارتیا سَکشیا ادھنیَم — وزیراعظم کے اس وژن کے تحت وضع کیے گئے کہ نوآبادیاتی دور کے وہ قوانین، جو آزادی کے بعد بھی جاری رہے، ان کی جگہ ایک ایسا عدالتی نظام قائم کیا جائے جس میں سزا سے زیادہ انصاف پر زور دیا جائے۔

پروگرام کا موضوع تھا: محفوظ سماج، ترقی یافتہ ہندوستان سزا سے انصاف کی جانب۔ نئے فوجداری قوانین نے انڈین پینل کوڈ (IPC)، کریمنل پروسیجر کوڈ (CrPC) اور انڈین ایویڈنس ایکٹ کی جگہ لے لی ہے۔ اس موقع پر امیت شاہ نے ہریانہ کے ضلع روہتک میں "سابر ڈیری پلانٹ" کا افتتاح بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پلانٹ نے ملک کا سب سے بڑا پلانٹ تیار کیا ہے جہاں چھاچھ، دہی اور مٹھائیاں تیار کی جائیں گی۔