روایت شکنی: ’نکاح خواں‘ کے فرائض ایک خاتون نے انجام دیئے

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-03-2022
روایت شکنی: ’نکاح خواں‘ کے فرائض ایک خاتون نے انجام دیئے
روایت شکنی: ’نکاح خواں‘ کے فرائض ایک خاتون نے انجام دیئے

 



 

نئی دہلی :  اسلام کے عمل میں شامل انصاف اور مساوات کے جذبے کو مجسم کرتے ہوئے، 11 مارچ 2022 کو سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر ذاکر حسین  کے گھر ان کے پڑپوتے جبران ریحان رحمٰن کے درمیان نکاح ہوا۔ جویوسف ریحان رحمان اور حمیرا مشرا کا بیٹا) اور ارسیلا علی (قربان علی اور حنا علی کی بیٹی) کے درمیان ہوا ۔ در اصل دہلی میں اپنی نوعیت کی پہلی شادی ہوئی ہے جس میں نکاح خواں کے فرائض ایک خاتون نے انجام دیئے ۔انصاف اور مساوات کی اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے روایت شکنی کا یہ عمل ہندوستان کے تیسرے صدر جمہوریہ ڈاکٹر ذاکر حسین مرحوم کی رہائش پر منعقد نکاح کی ایک تقریب میں پیش آیا۔

منصوبہ بندی کمیشن کی سابق رکن ڈاکٹر سیدہ سیدین حمید نے سینئر صحافی قربان علی کی دختر ارسلا علی اور یوسف رحمان کے صاحبزادے جبران ریحان رحمان کی شادی کی تقریب میں نکاح خواں کے فرائض انجام دے کر انہیں رشتہ ازواج میں منسلک کیا۔

اس تقریب میں دونوں خاندان کے قریبی دوستوں اور اعزہ واقرباء نے شرکت کی۔ نکاح خوانی سیدہ سیدین حمید نےکرائی جبکہ نکاح نامہ میں بیان کردہ شرائط’ مسلم ویمنز فورم ‘کے زیر اہتمام تیار کی گئیں۔ دولہے کی دادی بیگم سعیدہ خورشید اس تنظیم کی بانی صدر ہیں ۔گرچہ نکاح کے لیے قرآنی احکام میں مہر، گواہ اور قاضی کی شرط ہے ،تاہم اس نکاح نامےمیں اہمیت کاحامل وہ اقرارنامہ ہے جس کو دولہا اور دولہن کی باہمی رضامندی سے تیار کرایاگیا ہے۔

awaz

نکاح کا منظر 


اس اقرارنامہ میں دولہا اور دلہن کے درمیان مساوی حقوق ، ذمہ داریوں سمیت ازدواجی زندگی کے تمام پہلوؤں کے احترام کوملحوظ خاطر رکھنے کیلئے شرائط کو درج کرایاگیاہے۔ تقریب نکاح میں ایجاب وقبول کے بعد ڈاکٹر سیدہ حمید نے سورہ احزاب کی آیت نمبر۳۵؍کا بھی ذکر کیا ہے جس میں اللہ نے مسلم مردوخواتین،مومن مرد وخواتین اورمتقی مرد وخواتین کیلئےبخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے۔نکاح کی یہ تقریب دعاء پر ختم ہوئی۔

تقریب میں، ڈاکٹر سیدہ حمید نے قرآن کی ان آیات کی تفسیر پیش کی جس کی وضاحت مولانا ابوالکلام آزاد نے اپنے ترجمن القرآن میں کی ہے جو کہ ان کے 27 سالہ طویل قرآن کے مطالعہ کا نتیجہ ہے۔ تقریب کا اختتام سورۃ الاحزاب 33:35 کے حوالے سے ازدواجی، قانونی اور روحانی شراکت داری میں دولہا اور دلہن کے اتحاد کو مساوی طور پر منانے کی دعوت کے ساتھ ہوا