نئی دہلی، 18 ستمبر (اے این آئی): دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے جمعرات کو دہلی کینٹونمنٹ پولیس اسٹیشن(PS) کے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی کہ حادثہ کے مقام سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ رکھی جائے۔
تحقیقات افسر(IO) کو اگلی سماعت پر کیس فائل کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس(JMFC) انکیت گارگ نے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کیا اور درخواست کی سماعت جمعہ کے لیے مقرر کی۔ ملزمہ گگن پریت کور نے حادثہ کی جگہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ رکھنے کی درخواست دی تھی۔
عدالت نے ملزمہ کے وکیل گگن بھاٹناگر اور نکھل کوہلی کی پیش کردہ دلیل نوٹ کی کہ پولیس نے درخواست پر جو جواب دیا وہ مبہم تھا۔
وکلاء نے کہا کہ میڈیا بریفنگ میں ڈی سی پی نے بتایا تھا کہ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے اور انہوں نے وہ دیکھی ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ یہ فوٹیج ملزمہ اور متأثرہ دونوں کو دکھائی گئی ہے۔
عدالت نے نوٹ کیا کہ پولیس کے جواب میں صرف یہ کہا گیا ہے کہ متعلقہ ایجنسی کو نوٹس جاری کیا گیا ہے اور جواب کا انتظار ہے۔ "میڈیا بریفنگ میں پولیس نے جس سی سی ٹی وی فوٹیج کا ذکر کیا، اس پر کوئی وضاحت نہیں ہے۔"
ملزمہ کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ پلر نمبر 65 اور 67 کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی محفوظ رکھی جائے۔
شکایت کنندہ کے وکیل اتل کمار نے کہا کہ انہیں فوٹیج محفوظ رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ "لیکن اسے ملزمہ کی خواہش پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔"
دوسری جانب، ملزمہ کے وکیل نے درخواست کی کہ یہ فوٹیج ضمانت کی سماعت کے دوران عدالت کے سامنے پیش کی جائے۔
وکیل نے کہا کہ پولیس نے جو جواب جمع کرایا ہے اس میں واضح نہیں کیا گیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے یا نہیں۔ پلر نمبر 65 اور 67 پر نصب سی سی ٹی وی کی ریکارڈنگ ضرور محفوظ رکھی جانی چاہیے۔
ابتدا میں ملزمہ کے وکیل نے کہا کہ سب سے پہلے متاثرہ نے بیان دیا تھا کہ بائیک کو کار نے ٹکر ماری۔ بعد میں ڈی سی پی نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ انہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی ہے۔ اب پولیس کہہ رہی ہے کہ نوٹس جاری کیا گیا ہے اور ایجنسی کے جواب کا انتظار ہے۔ حادثے کو چار دن گزر چکے ہیں۔
وکیل نے کہا، "پولیس کے مطابق انہوں نے فوٹیج دیکھی ہے اور یہ ان کے پاس ہے۔ ہم نے خاص طور پر کہا کہ ضمانت کی سماعت مقرر ہے، اس لیے ہمیں یہ فوٹیج چاہیے۔ براہ کرم اسے ریکارڈ پر لایا جائے۔"
عدالت نے کہا کہ اس مرحلے پر فوٹیج محفوظ رکھنے کی درخواست کی جا سکتی ہے، پیش کرنے کی نہیں۔
شکایت کنندہ کے وکیل نے کہا کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ محفوظ رکھنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ "آپ کو اس وقت یہ فوٹیج حاصل کرنے کا حق نہیں ہے۔ اگر پولیس کو اپنے کیس کے لیے اس کی ضرورت ہوئی تو وہ عدالت میں پیش کر سکتی ہے۔"
عدالت نے مزید کہا کہ ملزمہ اس وقت فوٹیج کی پیشکش پر اصرار نہیں کر سکتی، صرف محفوظ رکھنے پر زور دے سکتی ہے۔ فوٹیج پیش کرنا تحقیقاتی ایجنسی کا اختیار ہے۔
یہ کیس دھولا کن میں ہوئے مہلک بی ایم ڈبلیو حادثے سے متعلق ہے جس میں وزارت خزانہ کے ڈپٹی سکریٹری، نوجوت سنگھ کی جان گئی۔
بدھ کے روز پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے دہلی پولیس کو گگن پریت کور کی ضمانت عرضی کی مخالفت میں جواب داخل کرنے کے لیے وقت دیا اور بحث ہفتہ تک ملتوی کی۔ اس دوران عدالت نے ملزمہ کی عدالتی حراست 27 ستمبر تک بڑھا دی۔