.webp) 
                                 
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ ، 31 اکتوبر 2025 کو کہا کہ وہ اُس درخواست پر 25 نومبر کو سماعت کرے گی، جس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم X اور بھارتیہ جنتا پارٹی – آسام پردیش یونٹ (‘بی جے پی آسام پردیش’ ہینڈل) کو ایک ویڈیو ہٹانے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس ویڈیو میں مبینہ طور پر مسلمانوں کو کھلے عام نشانہ بنایا گیا، بدنام کیا گیا اور انہیں شیطان کے روپ میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ جسائٹیس وِکرم ناتھ اور سندِیپ مہتا کی بنچ کے سامنے پیش ہوا۔ درخواست گزار کی طرف سے پیش وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے سات اکتوبر کو درخواست پر نوٹس جاری کیا تھا اور کیس کو 28 اکتوبر کو فہرست کرنے کا حکم دیا تھا۔
وکیل نے کہا کہ 28 اکتوبر کو یہ معاملہ سماعت کے لیے فہرست نہیں ہوا تھا۔ بنچ نے کہا کہ درخواست کی سماعت 25 نومبر کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے سات اکتوبر کو اُس درخواست پر سماعت کی منظوری دی تھی، جس میں مبینہ طور پر یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ ویڈیو 15 ستمبر کو بی جے پی کی آسام یونٹ نے اپنے سرکاری ایکس ہینڈل ‘بی جے پی آسام پردیش’ پر جاری کی تھی، جس میں ایک انتہائی غلط بیانی کے ذریعے دکھایا گیا ہے کہ اگر بی جے پی آسام میں اقتدار میں نہ رہی تو مسلمان آسام پر قبضہ کر لیں گے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو میں موجودہ حکومت میں تبدیلی کے نتائج کو دکھایا گیا ہے اور اس میں واضح طور پر مسلم افراد (ٹوپی اور برقع پہننے والے) کو چائے باغات، گوہاٹی ہوائی اڈے اور گوہاٹی شہر پر قبضہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وکیل لَجفیر احمد کے ذریعے دائر درخواست میں کہا گیا ہے، “اس میں یہ کہا گیا ہے کہ بطور حکمران جماعت بی جے پی آسام یونٹ بھارت کے آئین سے وابستہ ہے اور اس لیے آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ بننے والے سیکولر اقدار کو برقرار رکھنے کی پابند ہے۔
تاہم، اس کے سرکاری ہینڈل کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو کھلے عام مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے، بدنام کرتی ہے اور انہیں شیطان کے روپ میں پیش کرتی ہے۔” درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ویڈیو آسام بی جے پی کے سرکاری ایکس ہینڈل پر شیئر کی گئی تھی اور 18 ستمبر تک اسے 6,100 بار ری پوسٹ کیا گیا، 19,000 بار لائک کیا گیا اور 46 لاکھ بار دیکھا گیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ فرقہ وارانہ دشمنی، بدامنی اور عدائیں پھیلنے سے روکنے کے لیے اسے فوری ہٹانا ضروری ہے۔ درخواست میں ایکس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ اور بی جے پی کی آسام یونٹ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو کو ہٹانے کے لیے ہدایت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
 
                            