نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتوار کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی فیصلہ کن قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ معاملات طے کرنے کے طریقے ازسرِ نو مرتب کر دیے ہیں۔
یہ بیان اس وقت آیا جب ہفتے کے روز ہندوستان اور پاکستان کے درمیان چار روز تک جاری سرحد پار ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد زمین، فضا اور سمندر میں تمام فوجی کارروائیاں فوری طور پر روکنے پر اتفاق ہوا۔ بی جے پی کے قومی ترجمان پردیپ بھنڈاری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ پاکستان نے شدید نقصان اٹھانے کے بعد سمجھوتے کی بھیک مانگی۔
انہوں نے مزید کہا: صرف 72 گھنٹوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی فیصلہ کن قیادت میں ہندوستان نے پاکستان سے معاملات طے کرنے کے اصول بدل ڈالے۔ بھنڈاری کے مطابق، ہندوستان نے پاکستان کے جوہری دھوکے کو حکمت عملی سے بے نقاب کیا، لاہور سے راولپنڈی تک پاکستانی فوجی زونز کو نشانہ بنایا، اور منیرکے اور بہاولپور میں جیش محمد اور لشکر طیبہ کے دہشت گرد ہیڈکوارٹرز تباہ کیے۔
انہوں نے کہا: یہ واضح پیغام دیا گیا کہ پاکستان کا کوئی بھی علاقہ ہندوستان کی پہنچ سے باہر نہیں، سندھ طاس معاہدے کو معطل کر کے پاکستان کی معیشت کو مفلوج کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کر دیا اور اس کے دہشت گرد نیٹ ورک کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا۔
بی جے پی ترجمان نے کہا: ایک ایسے دور میں جہاں روایتی جنگیں — جیسے روس-یوکرین یا امریکہ-طالبان — تزویراتی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہیں، وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے چانکیہ نیتی اپنائی — یعنی ہوشیار، فوری اور خودمختار حکمت عملی۔ انہوں نے کہا: یہ حکمتِ عملی پر مبنی برداشت نہیں، بلکہ حکمتِ عملی پر مبنی بالادستی ہے — اور پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔