پٹنہ/ آواز دی وائس
بی جے پی کے رکن اسمبلی روی شنکر پرساد نے کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی پر ان کے تازہ "ووٹ چوری" کے الزامات کو لے کر زبردست حملہ کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ عوام میں بولنے سے پہلے تیاری نہیں کرتے اور جھوٹ پھیلاتے ہیں۔
بی جے پی لیڈر نے راہل گاندھی کو اس بات پر نشانہ بنایا کہ انہوں نے کرناٹک کے آلند میں 6000 سے زائد ووٹوں کو مبینہ طور پر حذف کرنے کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاندھی نے 2023 کے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے الزامات لگائے جبکہ کمار کو فروری 2025 میں چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا تھا۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہا کہ راہل گاندھی کو کیا ہو گیا ہے؟ وہ کتنا جھوٹ بولیں گے؟ آپ جمہوریت کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ راہل گاندھی کبھی اپنا ہوم ورک نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر کی تصویر دکھائی۔ الیکشن کمیشن اپنا دفاع کرے گا، لیکن آپ گیانیش کمار کی تصویر دکھا رہے ہیں، جو حال ہی میں الیکشن کمشنر بنے ہیں، اور آپ انہیں 2023 کے انتخابات کے لیے مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔
بی جے پی ایم پی پرساد نے مزید کہا کہ آلند سیٹ پر کانگریس کا امیدوار جیتا تھا اور راہل گاندھی اپنی ہی پارٹی کے لیڈر کو مشکل میں ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے آلند حلقہ انتخاب کے بارے میں بات کی، جہاں بی جے پی 2018 تک جیتتی رہی لیکن 2023 میں ہار گئی اور کانگریس نے 248 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ راہل گاندھی، آپ اپنے ہی امیدوار کے لیے مشکل کھڑی کر رہے ہیں۔ کیا آپ نے مقصد اور شائستگی کا احساس کھو دیا ہے؟
الیکشن کمیشن کے جواب کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی)، جو مبینہ ووٹر ڈیلیشن کی تحقیقات کر رہا ہے، کرناٹک حکومت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ 2023 میں ووٹرز کو حذف کرنے کی کوشش کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ 2023 سے کرناٹک میں کانگریس اقتدار میں ہے اور سی آئی ڈی ان کے ماتحت ہے۔ جھوٹ، فرضی الزامات اور گمراہ کن حقائق پیش کرنا راہل گاندھی کی عادت بن گئی ہے۔ انہوں نے قائدِ حزبِ اختلاف کے عہدے کی وقار کو کم کر دیا ہے۔
اس سے پہلے آج ہی، مرکزی وزیر کرن رجیجو نے راہل گاندھی پر "پاکستانی بیانیہ دہرانے" کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ گاندھی کے بیانات اکثر سرحد پار "ہندوستان مخالف" گروپوں کے ذریعے استعمال کیے جاتے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس ایم پی کا یہ طرز عمل گزشتہ چند سالوں میں ایک مستقل پیٹرن کی شکل اختیار کر گیا ہے اور اس کے اثرات قومی مکالمے پر پڑ رہے ہیں۔
دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ جو بھی بیانیہ پاکستان تیار کرتا ہے، وہی بیانیہ راہل گاندھی اور ان کی ٹیم یہاں ہندوستان میں پیش کرتی ہے۔ ہم نے گزشتہ چند سالوں میں یہ دیکھا ہے کہ جو بھی راہل گاندھی اور ان کا بائیں بازو گروپ ہندوستان میں بولتے اور بیانیہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں، وہی چیز پاکستان کے ہندوستان مخالف عناصر اور گروپوں کے ذریعے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ مماثلت ہم نے برسوں میں دیکھی ہے۔
جمعرات کو راہل گاندھی نے الزام لگایا تھا کہ کرناٹک کے آلند میں 6000 سے زائد ووٹوں کو حذف کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آلند، کرناٹک میں 6018 ووٹوں کو حذف کرنے کی کوشش کی گئی۔ ہمیں 2023 کے انتخابات میں حذف کیے گئے ووٹوں کی کل تعداد نہیں معلوم، لیکن کوئی پکڑا گیا۔ یہ زیادہ تر جرائم کی طرح ایک اتفاقیہ واقعہ تھا۔ ہوا یوں کہ بوتھ لیول آفیسر نے دیکھا کہ اس کے چچا کا ووٹ حذف کر دیا گیا تھا۔ جب اس نے جانچ کی تو پتہ چلا کہ اس کے پڑوسی نے یہ ووٹ حذف کیا تھا۔