بہار:شراب کا قہر،دیوالی پربجھے21 گھروں کےچراغ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 04-11-2021
بہار:شراب کا قہر،دیوالی پربجھے21 گھروں کےچراغ
بہار:شراب کا قہر،دیوالی پربجھے21 گھروں کےچراغ

 

 

گوپال گنج: بہار کے دو اضلاع میں گزشتہ دو دنوں میں 21 لوگوں کی موت ہوئی ہے، جب کہ کل 16 کی حالت نازک ہے۔ ان میں سے 13 گوپال گنج میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 7 کی حالت تشویشناک ہے۔ یہاں 3 افراد اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔

دوسری جانب بیتیا میں 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یہاں 9 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ شبہ ہے کہ تمام کی موت شراب پینے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ گوپال گنج میں جن لوگوں کی صحت شراب پینے کے بعد بگڑ گئی تھی ان کا موتیہاری کے اسپتالوں میں علاج کیا جا رہا ہے۔

تمام مرنے والے کشہار، محمود پور، منگول پور، محمود پور تھانے کے تحت بوچیا اور چھپرا کے مسرکھ تھانے کے رسولی گاؤں کے رہنے والے تھے۔ ان سبھی نے منگل کو شراب نوشی کی تھی۔ اس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہونے لگی۔

گاؤں والوں نے بتایا کہ بدھ کی شام تک آٹھ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اسی وقت، جمعرات کی صبح تک موتیہاری اور گوپال گنج کے اسپتال میں داخل پانچ اور لوگوں کی موت ہوگئی۔ اس سے مرنے والوں کی تعداد 13 ہو گئی۔ تاہم انتظامیہ نے جمعرات کی صبح تک ہلاکتوں میں اضافے کی تردید کی۔

کان کنی کے وزیر جنک رام جمعرات کی شام ان آٹھ لوگوں کے گھر پہنچے جن کی موت اس سے پہلے ہوئی تھی۔ انہوں نے کارروائی کا یقین دلایا۔ بتیا واقعہ میں مرنے والوں کے رشتہ داروں نے بتایا کہ بدھ کی شام ان لوگوں نے گاؤں میں دیسی بنی چولھائی شراب پی۔

رات دیر گئے ان کی طبیعت بگڑنے پر انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جن میں سے 8 لوگوں کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی واضح ہوسکے گی۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا۔ اردگرد لوگوں کا ہجوم تھا۔

یہاں واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی وجہ واضح ہوسکے گی۔ ڈی ایم کندن کمار نے بتایا کہ 8 لوگوں کی موت کی اطلاع ملی ہے۔

معاملہ مشکوک لگتا ہے۔ میڈیکل ٹیم بھیج کر تفتیش کی جا رہی ہے۔ متوفی بچہ یادو کی بیوی جلکوری دیوی نے بتایا کہ نوتن تھانہ علاقہ کے جنوبی تیلوا پنچایت کے ہری جن ٹولی گاؤں میں بدھ کی شام شراب پی تھی، جس کے بعد جب وہ گھر آیا تو اس کی طبیعت بگڑ گئی۔

جب اسے اسپتال لے جایا گیا تو وہاں کے ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا اور بتایا کہ اس کی موت جعلی شراب پینے سے ہوئی ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ بدھ کی شام ان لوگوں نے گاؤں میں ہی شراب پی۔

رات دیر گئے حالت خراب ہونے پر 8 کو جی ایم سی ایچ اور 9 کو جگدیش پور اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ان میں سے 8 کی علاج کے دوران موت ہو گئی ہے۔ پولیس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور جعلی شراب فروخت کرنے والوں کو گرفتار کرے۔