پٹنہ/ آواز دی وائس
جمعرات کے روز جنتا دل (یونائیٹڈ) کے سربراہ نتیش کمار نے کہا کہ وہ پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں حلف لیں گے اور یہ عہد کریں گے کہ بہار ترقی کے ایک نئے سفر پر روانہ ہوگا۔ ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں نتیش کمار نے لکھا کہ میں، نتیش کمار، خدا کی قسم کھاتا ہوں… یہ جملہ کروڑوں بہاریوں کے غیر متزلزل اعتماد اور خود اعتمادی کی علامت ہے۔ آج پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان سے یہی آواز ایک بار پھر گونجے گی اور بہار ترقی کے ایک نئے سفر پر نکلے گا۔
انہوں نے اس موقع پر تمام بہاریوں کو مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کیں۔ پوسٹ میں لکھا تھا کہ اس تاریخی حلف برداری کے موقع پر تمام بہاریوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک تمنائیں۔ جنتا دل (یونائیٹڈ) نے آج صبح ایک اور پوسٹ میں کہا کہ "بہار میں آج تاریخ رقم ہونے والی ہے" اور یہ لمحہ "تمام بہاریوں کے لیے فخر کا لمحہ" ہوگا۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ بہار میں تاریخ رقم ہونے والی ہے۔ معزز نتیش کمار جی وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے، جو بہار کی ترقی اور اعتماد کی علامت ہے۔ بہار ترقی کا ایک اور نیا باب لکھے گا؛ یہ لمحہ ہر بہاری کے لیے فخر کا لمحہ ہوگا۔ آئیے ہم سب اس تاریخی لمحے کے گواہ بنیں۔ حلف برداری کی تقریب آج پٹنہ کے قلب میں واقع گاندھی میدان میں منعقد ہوگی، جہاں این ڈی اے کے تمام سینئر سیاسی رہنما، پارٹی کارکنان اور شہری موجود ہوں گے۔ یہ تقریب بہار میں ترقی اور بہتر طرز حکمرانی کی نئی شروعات کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔
متعدد رہنما—جن میں ہریانہ کے وزیراعلیٰ نیاب سنگھ سینی، آسام کے وزیراعلیٰ ہمنت بسوا سرما اور ناگالینڈ کے وزیراعلیٰ نیفیو ریو شامل ہیں—حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے پٹنہ ایئرپورٹ پہنچے۔ جنتا دل (یونائیٹڈ) کے سربراہ نتیش کمار آج دسویں مرتبہ بہار کے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لینے جا رہے ہیں۔ پٹنہ کا تاریخی گاندھی میدان اس سے قبل بھی 2005، 2010 اور 2015 میں ان کی حلف برداری کی میزبانی کر چکا ہے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں جے پرکاش نارائن نے 1974 میں "کُل انقلاب" کا نعرہ دیا تھا۔
وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، اور این ڈی اے کے دیگر اہم رہنما بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم نے سال 2020 کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کی تھی۔ این ڈی اے کی مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ بھی اس موقع پر موجود رہیں گے۔ نتیش کمار کو کل ان کے سرکاری رہائش گاہ پر نو منتخب ایم ایل ایز کے اجلاس میں جے ڈی (یو) قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ اسی کے ساتھ انہیں این ڈی اے قانون ساز پارٹی کا قائد بھی اتفاقِ رائے سے منتخب کر لیا گیا، جس کے بعد آج وہ نئی حکومت کی تشکیل کریں گے۔
بی جے پی کے اجلاس میں سمرات چودھری اور وجے کمار سنہا کو بالترتیب بی جے پی قانون ساز پارٹی کا لیڈر اور نائب لیڈر منتخب کیا گیا۔ اترپردیش کے نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ، جو بہار میں قانون ساز پارٹی کے لیڈر کے انتخاب کے مرکزی مبصر مقرر کیے گئے تھے، نے دونوں رہنماؤں کے نام تجویز کیے، اور تمام ایم ایل ایز نے اس کی حمایت کی۔ 2025 کی بہار اسمبلی انتخابات نتیش کمار کے لیے ایک بڑا امتحان سمجھے جا رہے تھے، جنہوں نے گزشتہ 20 برسوں میں ریاست کی سیاست کو اپنے گرد گھمایا ہے۔ 74 سالہ نتیش کمار نومبر 2005 سے وزیراعلیٰ ہیں، درمیان میں صرف 9 ماہ کا وقفہ آیا تھا (2014–15)۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کل شام پٹنہ پہنچے، جہاں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، بہار بی جے پی صدر دلیپ جیسوال اور دیگر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔ این ڈی اے کی جانب سے 202 اسمبلی حلقوں میں شاندار کامیابی کے بعد نتیش کمار نے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا۔ انہوں نے گورنر عارف محمد خان سے ملاقات کی اور وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ پیش کیا۔ 2025 کے بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے نے تاریخی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 243 میں سے 202 نشستیں جیت لیں، جبکہ مہاگٹھ بندھن صرف 35 نشستوں تک محدود رہا۔ یہ دوسری بار ہے کہ این ڈی اے نے ریاستی انتخابات میں 200 سے زیادہ نشستیں جیتی ہوں۔ 2010 میں بھی انہیں 206 نشستیں ملی تھیں۔
این ڈی اے میں بی جے پی نے 89، جنتا دل (یونائیٹڈ) نے 85، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) نے 19، ہندستانی عوام مورچہ (سیکولر) نے 5 اور راشٹریہ لوک مورچہ نے 4 نشستیں جیتیں۔ اپوزیشن میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کو 25، انڈین نیشنل کانگریس کو 6، سی پی آئی (ایم ایل) (لبریشن) کو 2، انڈین انکلیوسِو پارٹی (آئی آئی پی) کو 1، اور سی پی آئی (ایم) کو 1 نشست ملی۔ اے آئی ایم آئی ایم نے 5 جبکہ بی ایس پی نے 1 نشست حاصل کی۔
اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوئے۔ بہار نے 67.13 فیصد کی تاریخی ووٹر ٹرن آؤٹ درج کی، جو 1951 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ خواتین ووٹرز نے مردوں سے زیادہ ووٹ ڈالے (71.6 فیصد بمقابلہ 62.8 فیصد)۔