بہارایس آئی آر:سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 16-10-2025
بہارایس آئی آر:سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت
بہارایس آئی آر:سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت

 



نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعرات کو بہار میں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) کی جانب سے انتخابی فہرستوں کی خصوصی جامع نظرثانی (Special Intensive Revision - SIR) کے اقدام کو چیلنج کرنے والی متعدد درخواستوں کی سماعت 4 نومبر کے لیے مقرر کر دی ہے۔

جب درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کو حذف اور شامل کیے گئے ووٹروں کی فہرست علیحدہ طور پر شائع کرنی چاہیے، تو سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری سے واقف ہے اور SIR کی تکمیل کے بعد ووٹر ڈیٹا کو افشا کرنے کا پابند ہے۔

اس سے قبل، سپریم کورٹ نے بہار اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی (BSLSA) کو ہدایت دی تھی کہ وہ اپنی ضلعی سطح کی باڈی کو یہ ہدایت جاری کرے کہ وہ ان ووٹروں کی مدد کریں جنہیں SIR کے بعد حتمی انتخابی فہرستوں سے خارج کر دیا گیا ہے، تاکہ وہ الیکشن کمیشن کے پاس اپیل دائر کر سکیں۔

عدالت نے یہ حکم اس وقت جاری کیا جب اسے بعض افراد کی طرف سے دائر کیے گئے حلف ناموں میں تضادات نظر آئے، جنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں غلط طور پر ووٹر فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل راکیش دویدی نے ایک خاص شخص کے حلف نامے کے مواد کی سچائی پر سوال اٹھایا، جس کی جانب ADR (ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز) نے اشارہ کیا تھا کہ اس کا نام مسودہ فہرست میں شامل تھا لیکن حتمی فہرست سے خارج کر دیا گیا۔

دویدی نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شخص مسودہ فہرست میں شامل ہی نہیں تھا کیونکہ اس نے شماریاتی فارم جمع نہیں کروایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک جھوٹا حلف نامہ داخل کیا گیا ہے جو کہ عدالت میں جھوٹی گواہی (perjury) کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو خارج کیا گیا ہے، ان کے لیے اب بھی پانچ دن کا وقت باقی ہے کہ وہ اپیل دائر کر سکتے ہیں۔ عدالت نے درخواست گزار ADR کے وکیل پرشانت بھوشن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت کو کوئی دستاویز پیش کی جائے تو اس میں ذمہ داری کا مظاہرہ ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے سیاسی کارکن یوگندر یادو کے دلائل بھی سنے۔