پٹنہ (بہار):وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز بہار کے پٹنہ میں واقع تاریخی تخت شری ہر مندِر جی پٹنہ صاحب، جو گرو گوبند سنگھ جی کی جائے پیدائش ہے، پر حاضری دی اور دعا کی۔
اس موقع پر مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری بھی وزیراعظم مودی کے ساتھ موجود تھے۔ مودی نے گردوارے میں ماتھا ٹیکنے کے بعد عقیدت مندوں سے ملاقات بھی کی۔
قابل ذکر ہے کہ پٹنہ صاحب اسمبلی حلقے میں 6 نومبر کو پہلے مرحلے میں ووٹنگ ہوگی، جب کہ دوسرا مرحلہ 11 نومبر کو منعقد کیا جائے گا۔ نتائج 14 نومبر کو اعلان کیے جائیں گے۔
بی جے پی نے پٹنہ صاحب سیٹ سے رتنیش کمار کو امیدوار بنایا ہے، جن کے خلاف کانگریس کے ششانک شیخَر اور جن سوراج کی وِنیتا مشرا میدان میں ہیں۔
اس سے قبل آج، وزیراعظم مودی نے آرا اور نوادہ میں ریلیاں کرنے کے بعد پٹنہ میں ایک شاندار روڈ شو بھی کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار اس روڈ شو میں نظر نہیں آئے، جب کہ مودی کے ساتھ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ جیسوال اور جے ڈی(U) کے رہنما و مرکزی وزیر راجیورنجن سنگھ عرف للن سنگھ موجود تھے۔
وزیراعظم نے پٹنہ میں معروف ہندی شاعر رام دھاری سنگھ دنکر کے مجسمے پر پھول چڑھا کر خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
نوادہ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے این ڈی اے کے منشور میں شامل وعدے کا ذکر کیا، جس کے مطابق بہار کے کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت ملنے والے 6,000 روپے کے علاوہ 3,000 روپے اضافی دیے جائیں گے۔
مودی نے کہا، "جنہیں کوئی نہیں پوچھتا، مودی ان کی پوجا کرتا ہے۔"
انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد کی حکومتوں نے چھوٹے کسانوں کو کبھی ترجیح نہیں دی، مگر گزشتہ 11 برسوں میں ان کی حکومت نے چھوٹے کسانوں کو زرعی پالیسی کے مرکز میں جگہ دی ہے۔
مودی نے کہا، "کسانوں اور مویشی پروری سے جڑے لوگوں کو این ڈی اے کے منشور کے مطابق دوہرا فائدہ ملے گا — 6,000 روپے پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت، اور اس کے علاوہ بہار این ڈی اے کے اعلان کردہ 3,000 روپے۔"