بہار: اویسی کی پارٹی کی مہاگٹھ بندھن میں شمولیت کی خواہش، آر جے ڈی کا محتاط ردعمل

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 04-07-2025
بہار: اویسی کی پارٹی کی مہاگٹھ بندھن میں شمولیت کی خواہش، آر جے ڈی کا محتاط ردعمل
بہار: اویسی کی پارٹی کی مہاگٹھ بندھن میں شمولیت کی خواہش، آر جے ڈی کا محتاط ردعمل

 



پٹنہ: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے بہار پردیش صدر اخترالایمان نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم کو عظیم اتحاد (مہاگٹھ بندھن) میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔

اس خط پر اب آر جے ڈی کے سینئر رہنما اور رکنِ پارلیمان منوج جھا کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ جمعہ 4 جولائی 2025 کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے منوج جھا نے مجلس کے صدر اسدالدین اویسی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقصد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی نفرت انگیز سیاست کو شکست دینا ہے، تو بعض اوقات انتخابات میں حصہ نہ لینا بھی دانشمندی کا عمل ہوتا ہے۔

منوج جھا نے کہا،اسدالدین اویسی کا اصل سیاسی اثر حیدرآباد میں ہے۔ بہار میں ان کے انتخاب لڑنے سے کیا ہوتا ہے، یہ وہ بھی جانتے ہیں اور ان کے مشیر بھی۔ اگر آپ کی نیت بی جے پی کی نفرت پر مبنی سیاست کو شکست دینے کی ہے، تو کئی مرتبہ الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ بھی اسی مقصد کے حصول کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ اویسی اس پہلو پر غور کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں بعض مواقع ایسے بھی آتے ہیں جب کسی پارٹی کو مقابلے سے باہر رہ کر مضبوط اتحاد کو سپورٹ کرنا پڑتا ہے۔ منوج جھا نے واضح کیا کہ تیجسوی یادو نے ایک "لمبی لکیر" کھینچ دی ہے، اس لیے اویسی کو چاہیے کہ وہ اسی پس منظر میں اپنی حکمت عملی بنائیں۔ انہوں نے اسدالدین اویسی سے براہِ راست اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ انتخابات بہت اہم ہیں اور اس میں سیکولر اتحاد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ مجلس کے ریاستی صدر اخترالایمان نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کو جو خط لکھا ہے، اس میں اے آئی ایم آئی ایم کو مہاگٹھ بندھن میں شامل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ خط میں لکھا گیااگر ہم سب مل کر لڑیں گے تو سیکولر ووٹ تقسیم نہیں ہوں گے، اور اگلی حکومت یقینی طور پر مہاگٹھ بندھن کی ہوگی۔ اے آئی ایم آئی ایم کی خواہش ہے کہ وہ عظیم اتحاد کے ساتھ مل کر بی جے پی کو ٹکر دے اور مسلمانوں سمیت سیکولر طبقوں کے ووٹوں کو متحد کیا جائے تاکہ ایک مضبوط اور فرقہ پرستوں سے پاک حکومت قائم ہو۔