خلیج بنگال: آج سے شروع ہوگا طوفان۔ وزیر داخلہ نے لیا تیاریوں کا جائزہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
طوفان کا خطرہ
طوفان کا خطرہ

 

 

آواز دی وائس: نئی دہلی

خلیج بنگال کے وسط مشرق میں ہوا کا دباؤ مزید شدت اختیار کرکے گہرے دباؤ میں تبدیل ہوگیا ہے۔ توقع ہے کہ یہ آج سمندری طوفان کی شکل میں بدل جائے گا اور کَل مزید شدید انتہائی سمندری طوفان میں تبدیل ہوجائے گا۔ محکمۂ موسمیات نے کہاہے کہ یہ بدھ کو شمالی اڈیشہ ۔ مغربی بنگال ساحل کو پار کرسکتا ہے۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق یہ اب تقریباً 540 کلو میٹر دور اڈیشہ میں پارادیپ کے جنوب جنوب مشرق میں مرکوز ہے۔ اڈیشہ سرکار ممکنہ سمندری طوفان سے نمٹنے کیلئے سبھی احتیاطی اقدامات کرنے کیلئے تیار ہے۔ سرکار کی ترجیح یہ ہوگی کہ نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں سمیت حساس علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو تیزی سے نکالا جائے۔ سرکار نے ضروری سازوسامان کے ساتھ سا ئیکلون سینٹر کیلئے مناسب انتظامات بھی کیےہیں۔ اِس بات پر بھی توجہ دی جارہی ہے کہ متوقع سمندری طوفان سے متاثر ہونے والے علاقوں میں کووڈ-19 کی سہولتوں کے بلا رکاوٹ کام کاج کو یقینی بنایا جائے۔

بدھ کو پارادیپ اور ساگر جزائر کے درمیان پہنچنے کا امکان شرقی وسطی خلیج بنگال پر ہوا کے دباؤ کا حلقہ مغرب-شمال مغرب کی سمت بڑھ گیا ہے اور شدت اختیار کر کے ہوا کے کم دباؤ کے حلقے میں بدل گیا ہے۔ یہ انڈمان جزائر میں پورٹ بلیئر کے لگ بھگ 600 کلو میٹر شمال-مغرب میں مرکوز ہے۔ جبکہ اڈیشہ کے پارا دیپ کے 540 کلو میٹر جنوب-مشرق، اڈیشہ کے بالاسور کے 650 کلو میٹر جنوب- جنوب مشرق اور مغربی بنگال کے دیگھا کے 630کلو میٹر جنوب- مشرق میں ہے۔اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ آج رفتہ رفتہ شمال مغرب کی سمت بڑھے گا اور سمندری طوفان کی شکل اختیار کرے گا۔ اس کے بعد اگلے 24گھنٹے میں یہ شدید سمندری طوفان میں بدل جائے گا۔ یہ شمال-شمال مغرب کی سمت بڑھتا رہے گا اور مزید شدت اختیار کرکے بدھ کی صبح تک شمالی اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلوں کے نزدیک شمال مغربی خلیج بنگال پر پہنچ جائے گا۔

 اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ بہت شدید سمندری طوفان کی شکل میں بدھ کی شام تک پارادیپ اور ساگر جزائر کے درمیان شمالی اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلوں کو پار کر جائے گا۔ تمل ناڈو ساحل کے نزدیک 40سے لے کر 50کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے اور 60کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوا کے تیز جھکڑ چلنے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔  اس کے زیر اثر آج آندھراپردیش کے ساحل کے نزدیک 60 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوا کے تیز جھکڑ چلنے کا بھی امکان ہے اور کل بھی اسی طرح کی کیفیت برقرار رہے گی۔ وسطی خلیج بنگال کے بیشتر حصوں میں آج 65 سے لے کر 75کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے اور 85کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوا کے تیز جھکڑ چلنے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔

وزیر داخلہ کی میٹنگ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سمندری طوفان یاس کے مدنظر تیاریوں کا جائزہ لینے کےلئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اڈیشہ، آندھراپردیش اور مغربی بنگال کے وزراءاعلیٰ اور انڈمان نکوبار جزائر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔جناب امت شاہ نے سبھی متعلقہ محکموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سمندری طوفان یاس کے مدنظر ساحلی علاقوں میں کام کرنے والےلوگوں کو بروقت محفوظ مقامات پر پہنچائے جانے کو یقینی بنائیں۔ وزیر داخلہ نے متعلقہ افسروں کو یہ ہدایت بھی دی ہے کہ وہ ریاستوں کے ساتھ قریبی تال میل قائم کر کے کام کریں تاکہ زیادہ خطرے والے علاقوں سے لوگوں کو بحفاظت منتقل کیا جا سکے۔

امور داخلہ کی وزارت صورتحال پر لگاتار نظر رکھے ہوئے ہے اور اس نے متعلقہ ریاستوں کی سرکاروں، مرکزی انتظام والے علاقوں اور مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ رابطہ قائم کر رکھا ہے۔ وزارت داخلہ سبھی ریاستوں کو پہلے ہی قدرتی آفات سے نمٹنے سے متعلق ریاستی فنڈ کی پہلی قسط جاری کر چکی ہے۔ اِدھر قدرتی آفات کی صورت میں کام کرنے والی قومی فورس این ڈی آر ایف نے 99 ٹیمیں متعین کی ہیں جو کشتیوں، درخت کاٹنے والی مشینوں، ٹیلی کام آلات اور دیگر سازو سامان سے لیس ہیں۔ یہ ٹیمیں پانچ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں صورتحال سے نمٹنے کی خاطر معاونت کرے گی۔

فوج کی تیاری

 مسلح افواج نے سمندری طوفان یاس کے اثرات سے نمٹنے کیلئے تیاریاں شروع کردی ہیں۔ امکان ہے کہ یہ سمندری طوفان بدھ کے روز مشرقی ساحل سے ٹکرائے گا۔ فضائیہ کے مال بردار جہازوں نے جام نگر، وارنسی، پٹنہ اور اراکولم سے قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی فورس کے 950 اہلکاروں اور 17ٹن سامان کو کولکاتہ، بھونیشور اور پورٹ بلیئر پہنچایا ہے۔ وزارت دفاع نے کہا ہے کہ 16 ایئرکرافٹ اور 26 ہیلی کاپٹر فوری تعیناتی کیلئے تیار رکھے گئے ہیں۔ بحریہ نے انسانی امداد اور آفات راحت کی دس کھیپ بھونیشور اور کولکاتہ بھیجی ہیں۔ پانچ کھیپ پورٹ بلیئر میں تیار رکھی گئی ہیں۔ مشرقی کمان اور انڈمان ونکوبار کمان کے 8 جہاز راحت پہنچانے کیلئے مہیا کرائے گئے ہیں۔ چار غوطہ خور اور دس سیلاب راحتی دستے کولکاتہ، بھونیشور اور چِلکا میں تعینات کئے گئے ہیں۔ یہ دستے بہت کم وقت میں بلانے پر سول انتظامیہ کو دستیاب ہوں گے۔

awazurdu

ایر فورس بھی تیار

فضائیہ نے پٹنہ اور وارانسی سے پانچ سی -130 ٹرانسپورٹ طیاروں کے ذریعہ این ڈی آر ایف کے 21ٹن راحت اور بچاو سامان کولکاتہ کے ساحل پر پہنچا دیئے ہیں۔ اسی طرح ، این ڈی آر ایف کے 334 اہلکاروں کو ارکونم (تمل ناڈو) سے پورٹ بلیئر تک ایئر لفٹ کیا ہے۔ فضائیہ نے طوفان تاو تے کے دوران 21مئی سے اب تک 606ملازمین اور این ڈی آر ایف کے 57 ٹن بوجھ کو ایئر لفٹ کیا ہے ۔ فضائیہ کے ایک سی ۔17،03سی۔130اور02 اے اے این ۔32 ٹرانسپورٹ طیاروں کے ذریعہ جام نگر (گجرات) سے بھونیشور اور کولکاتہ کے لئے 03سی ۔130 اور ایک آئی ایل ۔76طیاروں سے این ڈی آر ایف اہلکاروں کو ایئر لفٹ کیا ہے ۔ فضایہ نے طوفان تاوتے سے مقابلہ کرنے کے لئے بھی جزیرہ نما بھارت میں 16ٹرانسپورٹ طیاروں اور 18ہیلی کاپٹروں کو تعینات کیا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ24 مئی کی شام سے شمالی خلیج بنگال اور اڈیشہ – مغربی بنگال – بنگلہ دیش کے سمندری ساحلوں پر 40 سے 50 کلو میٹر فی گھنٹے سے لے کر 60 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ 25 مئی کی شام سے ان کی رفتار بڑھ کر 50 سے 60 کلو میٹر فی گھنٹہ اور پھر 70 کلو میٹر فی گھنٹے تک ہونے کا امکان ہے۔

اس کے بعد 26 مئی کو صبح کے ابتدائی گھنٹوں میں ان ہواؤں کی رفتار مزید تیز ہو گی اور شمال خلیج بنگال اور مغربی بنگال – اڈیشہ اور بنگلہ دیش کے سمندری ساحلوں پر 60 سے 70 کلو میٹر فی گھنٹے سے 80 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے طوفانی ہوائیں چلیں گی۔ 20 مئی کی صبح ان طوفانی ہواؤں کی رفتار مزید تیز ہو کر 90 سے 100 کلو میٹر فی گھنٹے سے 110 کلو میٹر فی گھنٹے تک ہو جائے گی اور 26 مئی کی شام کو سمندری ساحل پر ٹکرانے تک ان ہواؤں کی رفتار 155 سے 165 کلو میٹر فی گھنٹہ سے بڑھ کر 185 کلو میٹر فی گھنٹے تک ہونے کا امکان ہے۔

 جنوبی جھارکھنڈ میں 26 مئی کی دوپہر تک تیز ہواؤں کی رفتار 40 سے 50 کلو میٹر فی گھنٹے سے بڑھ کر 60 کلو میٹر فی گھنٹے تک ہوگی، جو 26 مئی کی شام ؍ رات تک بالترتیب : بڑھ کر 100 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ اور پھر 130 کلو میٹر فی گھنٹے تک ہو جائے گی۔ 26 مئی کی شام سے لے کر 27 مئی کی صبح تک شمالی اڈیشہ کے اندرونی ضلعوں، گانگے، مغربی بنگال کے اندرونی ضلعوں میں 55 سے 65 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں گی، جو بعد میں 75 کلو میٹر فی گھنٹے تک ہو جائیں گی۔

 سمندر کی صورتحال

دراصل 23اور 24 مئی کو انڈمان ساگر اور اس سے ملحقہ مشرقی وسطی خلیج بنگال میں سمندر کی صورتحال خراب سے بہت خراب رہے گی۔ 25 سے 26 مئی کو مشرقی وسطی خلیج بنگال، شمالی خلیج بنگال کے بیشتر حصوں اور مغربی بنگال، اڈیشہ – مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے سمندری ساحلی علاقوں کے آس پاس سمندر میں اونچی سے بہت اونچی لہریں اٹھیں گی۔جوار

 بھاٹا کی وارننگ

زیادہ اونچی لہروں سے بھی 1-2 میٹر سے زیادہ کا جوار آنے کی وجہ سے 23 اور 24 مئی کو انڈمان اور نکوبار جزائر کے نچلے علاقوں کے زیر آب آنے کا اندیشہ۔

ماہی گیروں کیلئے وارننگ

ماہی گیروں کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ 23 اور 24 مئی کو جنوب مشرقی اور مشرقی وسطی خلیج بنگال، انڈمان ساگر اور انڈمان اور نکوبار جزائر سے ملحقہ سمندر میں نہ جائیں۔ ساتھ ہی وہ 23 سے 25 مئی کے دوران وسطی خلیج بنگال اور 24 سے 26 مئی کے دوران شمالی خلیج بنگال اور مغربی بنگا ل – اڈیشہ اور بنگلہ دیش کے سمندری ساحل سے ملحقہ سمندر میں بھی نہ جائیں۔ جو بھی ماہی گیر ؍ دیگر افراد شمالی اور اس سے ملحقہ وسطی خلیج بنگال میں گہرے سمندر میں گئے ہوئے ہیں، انہیں بھی صلاح دی جاتی ہے کہ وہ ساحلوں پر واپس آ جائیں۔