بریلی/آواز دی وائس
بجلی چوری کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے اتر پردیش بجلی محکمہ نے اتحادِ ملت کونسل (آئی ایم سی) کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان کے قریبی ساتھیوں اور رشتہ داروں کے خلاف ایک کروڑ 28 لاکھ روپے سے زیادہ کی ریکوری کی کارروائی شروع کی ہے۔ بجلی ٹرانسمیشن ڈویژن کے چیف انجینئر گیان پرکاش نے تصدیق کی کہ بریلی میں کئی افراد کو بجلی ایکٹ 2003 کی دفعہ 135 کے تحت براہِ راست غیر قانونی کنکشن سے بجلی چوری کرنے پر بک کیا گیا ہے۔
گیان پرکاش نے کہا کہ 30 تاریخ کو مجھے اس کی اطلاع ملی... ہم نے چھاپے میں سات افراد کو پکڑا... ہم نے 77 کلو واٹ بجلی کی چوری پکڑی ہے۔ بجلی ایکٹ 2003 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور 1,12,00,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ جو بھی چوری کرے گا اس پر سخت کارروائی ہوگی... میں تمام افراد سے اپیل کرتا ہوں کہ جرمانہ ادا کریں ورنہ ریکوری کے ذریعے وصولی کی جائے گی، اور اگر ادائیگی نہ کی گئی تو قانونی کارروائی ہوگی۔
محکمے کے مطابق بجلی چوری کے ملزمان نے اب تک مقررہ رقم جمع نہیں کرائی ہے۔ ان کے خلاف اتر پردیش پبلک ڈیمانڈز ریکوری ایکٹ 1958 کی دفعہ 5 کے تحت نوٹس (ریکوری سرٹیفکیٹ) جاری کیے گئے ہیں، جن کی کل واجب الادا رقم ایک کروڑ 28 لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔
جن کے خلاف ریکوری سرٹیفکیٹ جاری ہوئے ہیں، ان میں شامل ہیں
وسیم خان، ولد حاجی ملا لیاقت، سرخا بنکھانا، بریلی: 15,39,046.00 روپے
منیش خان، ولد حسن میاں، سرٹا بنکھانا، بریلی: 22,29,709.00 روپے
برکان رضا خان، ولد بابو خان، سرخا بنکھانا، بریلی: 37,32,339.00 روپے
غلام نوی، ولد سرور علی، گاڈھیوالا چک محمود، تھانہ بارادری، بریلی: 26,57,065.00 روپے
امان رضا خان، ولد محمد ندیم، سرخا بنکھانا، بریلی: 26,92,628.00 روپے
یہ سب افراد مولانا توقیر رضا خان کے قریبی رشتہ دار اور ساتھی بتائے جا رہے ہیں۔ اسی دوران مولانا توقیر کے ایک اور رشتہ دار محمد رضا پر بھی غیر قانونی چارجنگ اسٹیشن کے معاملے میں کروڑوں روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ محکمہ بجلی کا کہنا ہے کہ ریونیو بڑھانے کی کوششوں کے تحت سخت ریکوری کارروائیاں کی جائیں گی۔
ادھر اتوار کو بریلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (بی ڈی اے) نے محمد فرحت خان کی رہائش گاہ اور محمد ندیم کی دکانوں کو سیل کر دیا۔ یہ کارروائی شہر میں حالیہ تشدد کے بعد غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مہم کا حصہ تھی۔ محمد فرحت خان اور محمد ندیم دونوں پر 26 ستمبر کو بریلی میں "آئی لو محمد" پوسٹر تنازع پر ہونے والے تشدد میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ یہ دونوں افراد بھی اتحادِ ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان کے قریبی ساتھی ہیں، جنہیں اس بدامنی کا مرکزی کردار قرار دیا گیا ہے۔