اعظم خان کی حالت بگڑ گئی۔آئی سی یو میں شفٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-05-2021
جیل سے اسپتال تک
جیل سے اسپتال تک

 

 

آواز دی وائس ۔ نئی دہلی

سماج وادی پارٹیکے لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ اعظم خان لکھنؤ کے میدنتا اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اب ان کی حالت بگڑ گئی ہے اور انہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔ اسے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے اور ڈاکٹر اسے دس لیٹر پریشر پر آکسیجن دے رہے ہیں۔ اس کے بیٹے عبداللہ اعظم بھی اس اسپتال میں داخل ہیں اور ان کی حالت مستحکم ہے۔

در اصل آج صبح ہی یہ خبر آئی تھی کہ اعظم خان کو کل صحت خراب ہونے کے سبب داخل اسپتال گیاہے۔وہ اتر پردیش کی سیتا پور جیل میں گزشتہ ایک سال سے بند ہیں۔ سماج وادی پارٹی کےسینئر رہنما اورسابق وزیر اعظم خان کی اچانک کل طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد انہیں جیل سے میدانتا اسپتال بھیجا گیا ہے۔27 اپریل سے سیتاپور جیل میں بند اعظم خان اور ان کا بیٹا عبد اللہ کے تعلق سے خبرآئی تھی کہ 30 اپریل سے دونوں کورونا سے متاثر ہیں۔ ڈپٹی جیلر اوم کار پانڈےنے بتا یا ہے کہ اعظم خان کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی اور ان کا آکسیجن لیول 90 سے92 کے بیچ جانے لگا جس کے بعد ضلع اسپتال کے ڈاکٹر ڈی لال کی قیادت والےتین ڈاکٹروں کے پینل نے ان کا چیک اپ کیا ۔ان کے ساتھ ان کے بیٹے عبداللہ خان کو بھی داخل کیا گیا ہے۔دونوں میں ہی کورونا کے اثرات پائے گئے ہیں۔

اس کے بعد پہلے انہیں لکھنؤ ریفر کر دیا گیا جس کی خبر لگتے ہی افسران میں افراتفری پھیل گئی تھی۔ سی ایم او ڈاکٹر مدھو گیرولا ، اےڈی ایم ونے پاٹھک، اپر پولیس سپرنٹنڈنٹ شمال ڈاکٹر راجیو دکشت ، ای ڈی ایم صدر امت بھٹا ،سی او شہر پیوش کمار سنگھ جیل کئی گھنٹے کی میٹنگ کے بعد بڑا فیصلہ لیا گیا۔ اس کے بعد ان کو اور ان کےبیٹےعبد اللہ کو ایمبولینس سےلکھنؤ بھیجا گیا۔ دو گھنٹےسے بھی زیادہ وقت تک اعظم خان کو منانے کا دور چلتا رہا ۔ذرائع کاکہنا ہے کہ جب اعظم خان مانے تو اس کے بعد انہوں نےجیل کےاندر ہی غسل کیا اور پھر بیٹے کےساتھ میدانتا اسپتال جانے کےلئے تیار ہوئے۔

دراصل 14 ماہ سے سیتاپور جیل میں قید اعظم خاں سے متعلق یکم مئی کو سیتاپور جیل انتظامیہ کی جانب سے خبر آئی تھی کہ اعظم خان کورونا پازیٹیو ہو گئے ہیں جس کے بعد سیتاپور کے افسران نے ان کو جیل سے باہر لکھنؤ یا دہلی کے اسپتال میں علاج کے لئے لے جانے کی کوشش کی تھی حالانکہ اعظم خاں نے خود کو فٹ بتاتے ہوئے اسپتال جانے سے انکار کر دیا تھا۔مگر پھر انہیں منایا گیا اور اسپتال میں داخل کیا گیا۔