رام پور: سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اور اتر پردیش کے سابق کابینہ وزیر اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو رام پور ضلع جیل کے بیرک نمبر-1 میں رکھا گیا ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق، دونوں کو 10 دن تک بیرک میں قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
اس کے بارے میں فیصلہ کل (پیر، 17 نومبر) کو سنایا گیا تھا۔ رام پور ایم پی/ایم ایل اے اسپیشل کورٹ نے جمعہ (15 نومبر) کو دو پین کارڈز کے کیس میں اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان کو مجرم قرار دیا تھا۔ ساتھ ہی زیادہ سے زیادہ سات سات سال کی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ دونوں پر کل 50,000 روپے کا جرمانہ بھی عائدکیا گیا۔
عدالت کے فیصلے کے بعد پولیس نے والد اور بیٹے کو حراست میں لے کر رام پور ضلع جیل بھیج دیا، جہاں میڈیکل جانچ کے بعد انہیں بیرک نمبر-1 میں قرنطینہ میں رکھا گیا۔ استغاثہ کے وکیل کے سوال پر بتایا گیا کہ اعظم خان اور ان کے بیٹے کی طرف سے ایک درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں دونوں کو ضلع جیل کے اندر ایک ساتھ رکھنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس درخواست پر آج سماعت ہونی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ عدالت کیا فیصلہ سناتی ہے۔
اعظم خان اور عبداللہ اعظم سے متعلق یہ کیس سال 2016 کا ہے۔ دراصل، سال 2017 کے یو پی اسمبلی انتخابات کے لیے سوار سیٹ سے عبداللہ اعظم کو نامزدگی دائر کرنی تھی، لیکن ان کے پین کارڈ پر تاریخ پیدائش 1 جنوری 1993 لکھی تھی۔ اس حساب سے عبداللہ صرف 24 سال کے ہورہے تھے، جبکہ قوانین کے مطابق رکن اسمبلی بننے کے لیے امیدوار کی عمر 25 سال پوری ہونا ضروری ہے۔
الزام تھا کہ اعظم خان نے اپنے بیٹے کے لیے ایک اور جعلی پین کارڈ بنایا، جس میں عبداللہ اعظم کی تاریخ پیدائش 30 ستمبر 1990 لکھی گئی۔ اس جعلی پین کارڈ کو بینک پاس بک اور نامزدگی فارم میں استعمال کیا گیا۔ عدالت نے اس کیس میں اعظم اور ان کے بیٹے دونوں کو مجرم قرار دیا اور 7-7 سال کی سزا سنائی۔