حجاب کے ساتھ امتحان میں شرکت:سپریم کورٹ کریگاسماعت

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 22-02-2023
حجاب کے ساتھ امتحان میں شرکت:سپریم کورٹ کریگاسماعت
حجاب کے ساتھ امتحان میں شرکت:سپریم کورٹ کریگاسماعت

 

 

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ وہ جلد ہی ایک تین ججوں کی بنچ تشکیل دیں گے جس میں ایک عرضی کی سماعت کی جائے گی، جس میں مسلم طالبات کو حجاب پہن کر سرکاری کالجوں کے امتحانات میں شرکت کی اجازت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایڈوکیٹ شادان فراست نے سی جے آئی کے سامنے معاملے کی جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امتحانات 9 مارچ سے شروع ہونے والے ہیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا، "انہیں امتحان دینے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟" تو فراست نے کہا "کیونکہ انہوں نے سر پر اسکارف پہن رکھا ہے۔"سی جے آئی نے جواب دیا، "میں اس پر فیصلہ کروں گا۔" سینئر ایڈوکیٹ میناکشی اروڑہ کی جانب سے سرکاری کالجوں میں امتحانات کی فوری ضرورت کا ذکر کرنے کے بعد 23 جنوری کو سی جے آئی نے فوری فہرست کی درخواست پر غور کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

کرناٹک حکومت کے سرکاری پری یونیورسٹی کالجوں میں حجاب پہننے پر پابندی کے فیصلے کے بعد، بہت سی مسلم طالبات کو نجی کالجوں میں جانے پر مجبور ہونا پڑا۔ تاہم یہ امتحان سرکاری کالجوں میں لیا جاتا ہے۔ اس پس منظر میں درخواست گزاروں نے امتحان میں شرکت کی اجازت مانگی ہے۔ "وہ پہلے ہی ایک سال کھو چکی ہیں۔ وہ دوسرا سال نہیں کھونا چاہتیں،" فراست نے کہا ۔

مارچ 2022 میں، کرناٹک ہائی کورٹ نے سرکاری کالجوں میں مسلم لڑکیوں کے مذہبی اسکارف پہننے پر ریاستی حکومت کی طرف سے عائد پابندی کو برقرار رکھا۔ اکتوبر 2022 میں، سپریم کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے ایک الگ فیصلہ دیا، جس میں جسٹس ہیمنت گپتا نے حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا اور جسٹس سدھانشو دھولیا نے اس کے خلاف فیصلہ دیا۔