 
                                 
نئی دہلی: جمعہ (31 اکتوبر 2025) کو نئی دہلی میں منعقدہ بین الاقوامی "آریّہ مہا سممیلَن 2025" میں وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ سوامی دَیانند سرسوَستی جانتے تھے کہ اگر بھارت کو ترقی کرنی ہے، تو اسے صرف غلامی کی زنجیروں کو نہیں توڑنا ہوگا بلکہ ان زنجیروںکو بھی توڑنا ہوگا جو ہمارے معاشرے میں بندھی ہوئی تھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسی وجہ سے دَیانند سرسوَستی نے ذات پات، چھُوٓاچھُوت اور امتیاز کی سخت مذمت کی۔ وزیراعظم نے کہا: “انقلابیوں نے آریّہ سماج سے تحریک لی اور اپنا سب کچھ وقف کیا تھا۔ سیاسی وجوہات کی بنا پر آزادی کی تحریک میں آریّہ سماج کو وہ عزّت نہیں ملی، جس کے وہ حق دار تھے۔ آریّہ سماج اپنی تاسیس سے آج تک ایک طاقتور قومپرست ادارہ رہی ہے۔ یہ بے خوف ہو کر اپنی بات کہنے والی تنظیم رہی ہے۔
چاہے کوئی بھی غیر ملکی سوچ ہو، اسے آریّہ سماج نے ہمیشہ چیلنج کیا ہے۔” وزیراعظم نے کہا: “ہمارا بھارت کئی لحاظ سے خاص ہے۔ یہ زمین، اس کی تہذیب، اس کی ویدک روایت صدیوں سے امر ہے۔ کسی بھی دور میں نئی چیلنجز آئیں، وقت نے نئے سوال پوچھے، تو کوئی نہ کوئی عظیم شخصیت سامنے آئی ہے۔ کوئی نہ کوئی مہارشی نے معاشرے کو نئی سمت دکھائی ہے۔
دَیانند سرسوَستی بھی ایسی ہی روایات کے مہارشی تھے۔” انہوں نے کہا: “خیالات کی جگہ رسم و رواج نے لی تھی۔ انگریز ہماری اعتقادات کو کمتر دکھاتے تھے، ایسا کر کے وہ بھارت کی غلامی کو درست ثابت کرنا چاہتے تھے۔ ایسے ہی مشکل وقت میں ایک نوجوان سنّاسی سامنے آیا، پہاڑوں میں مراقبہ کیا، اور اسی نے ہی کم تر شعور میں پھنسے بھارتی معاشرے کو جھنجوڑا۔
انہوں نے دبی ہوئی شعور کو دوبارہ جگایا۔ لالہ لَجپت رائے اور رام پردَاس بِسمِل جیسے انقلابیوں نے آریّہ سماج سے تحریک لی۔” وزیراعظم نے کہا: “انہوں نے ہمارے ویدوں اور شاستروں میں مِلاوٹ کرنے والوں کو مسترد کیا، انہوں نے غیر ملکی بیانیے کو چیلنج کیا اور شاستری بحث کی روایت سے ثابت کیا۔ وہ جانتے تھے کہ چاہے فرد ہو یا معاشرے کی تعمیر، اس میں عورت کا کردار ہوتا ہے۔ آریّہ سماج کے اسکولوں میں لڑکیوں کو تعلیم دینے کا پروگرام شروع کیا گیا۔ آریّہ سماج کے ایسے ہی ایک مہاَوِدْیالیے میں ایسی ہی بیٹیاں قوم کی بنیاد کو مضبوط کر رہی ہیں۔ ابھی دو دن پہلے ہی ہماری صدر دراوٴپدی مُرمُو نے رافیل میں پرواز کی اور اسکواڈرن لیڈر شِوانگی سنگھ نے حصہ لیا۔”
 
                            