مہاراج گنج: مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا ہندی ہیں ہم،وطن ہے ہندوستان ہمارا علامہ اقبال کا یہ شعر انورعلی کی زندگی کا معمول بن چکا ہے۔ مہاراج گنج ضلع(اترپردیش) کے وارڈ نمبر 17 سے تعلق رکھنے والے ضلع پنچایت ممبر اور مہدیوا بسڈیلا کے رہنے والے فرنیچر کے تاجر انور علی نہ صرف ایک نیک کام کر رہے ہیں بلکہ لوگوں کو انسانیت اور بھائی چارہ کا پیغام بھی دے رہے ہیں۔
انور علی روایتی ہندو شادیوں کے لئے ایک خاص تحفہ دیتے ہیں۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے، جب ان کی طرف سے دی جانے والی مفت کی پیشکش نہیں پہنچ پاتی۔ وہ تمام شادیوں کے لئے پیڑھی مفت دیتے ہیں۔ دلہنوں کے لئے ان کی طرف سے یہ تحفہ ہوتا ہے۔ انورعلی تقریباً 15 سال سے مسلسل اس سماجی کام میں مصروف ہیں۔
انورعلی
وہ کہتے ہیں کہ تحفے کی کوئی قیمت نہیں ہوتی لیکن اس بہانے انسانیت کا پرچار کیا جاتا ہے۔ انور کے اس کام کا پورے علاقے میں چرچا ہے۔ ہر کوئی ان کی تعریف کر تا ہے۔ انور علی کے والد عبدالرؤف مہدیوا بسڈیلا گاؤں میں ایک عام کسان تھے، جو تحصیل نوتنوا کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے آئے تھے۔
انور علی نے 25 سال قبل لکڑی کا کاروبار شروع کیا تھا جس کا مقصد فرنیچر کی صنعت میں قسمت آزمائی کرنا تھا۔ کاروبار کے وقت ہندو برادری کے لوگ اپنی بیٹیوں کی شادی کے لیے بنائی گئی پیڑھیاں لینے آتے تھے۔
انورعلی کا کہنا ہے کہ ابتدائی دنوں میں وہ ہندو برادری کی شادیوں میں پیڑھی کی روایت جاننے کے بہت شوقین تھے۔ جب اس روایت کا علم ہوا تو انہوں نے اپنے علاقے کی بیٹیوں کو مفت تحفہ دینے کا عزم کیا۔ بس پھر کیا تھا، ہندو برادران کی شادی میں انورعلی کی مفت پیڑھی کی دھوم مچ گئی۔
رفتہ رفتہ انورعلی کی شہرت علاقے سے نکل کر ضلع اور آس پاس کے اضلاع میں بھی پھیل گئی۔ انور کہتے ہیں کہ میں نے اب تک 600 سے زائد شادیوں کے لئے بیٹیوں کی پیڑھی بنائی ہے۔ ایسا کرکے میرے دل کو بہت سکون ملتا ہے۔
لکڑی کے کاروبار کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ ان کا قد بڑھتا گیا اور انورعلی نے سیاست میں بھی قدم رکھا۔ پہلے گاؤں کے پردھان کے انتخاب میں قسمت آزمائی کی لیکن کامیابی نہ مل سکی۔ اس کے بعد انورعلی نے سال 2021 میں وارڈ نمبر 17 سے ضلع پنچایت ممبر کا انتخاب لڑا اور کثیر ووٹوں سے جیت حاصل کر کے ضلع پنچایت ممبر منتخب بن گئے۔