لاک ڈاؤن کے اعلان سے مزدوروں میں اضطراب ، اسٹیشن پر عوام کا جم غفیر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-04-2021
لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ا لوگوں کا ہجوم آنند وِہار سمیت دیگر بس ٹرمینل پر امڑنے لگا
لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ا لوگوں کا ہجوم آنند وِہار سمیت دیگر بس ٹرمینل پر امڑنے لگا

 

 

 نئی دہلی

دہلی میں آج رات 10 بجے سے ا یک ہفتہ کے لیے ہونے والے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد لوگوں کا ہجوم آنند وِہار سمیت دیگر بس ٹرمینل پر امڑنے لگا، اور ساتھ ہی گزشتہ سال کی طرح سڑکوں پر قطار بند لوگوں کو پیدل چلتے ہوئے بھی دیکھا جانے لگا۔ یہ سب کچھ پہلے لاک ڈاؤن کی یاد تازہ کرا رہا ہے جس میں لوگوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر ہزاروں کلو میٹر تک پیدل سفر کیا تھا تاکہ گھر والوں کے ساتھ وقت گزار سکیں۔ ظاہر سی بات ہے کہ اس میں بیشتر تعداد مہاجر مزدوروں کی ہے جن کے لیے روزگار کا مسئلہ ایک بار پھر سنگین صورت اختیار کر گیا ہے جس کے خدشے کے پیش نظر ان کی خواہش ہے کہ جلد از جلد اپنے گاؤں پہنچ جائیں۔

اتر پردیش، بہار، گجرات وغیرہ ریاستوں کے مہاجر مزدوروں کی بھیڑ کچھ زیادہ ہی دیکھنے کو مل رہی ہے کیونکہ دہلی-این سی آر کی فیکٹریوں میں ان ریاستوں سے آئے مہاجر مزدور ہی کام کرتے ہیں۔ حالانکہ دہلی میں صرف ایک ہفتہ کا لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے لوگوں سے گزارش بھی کی ہے کہ یہ چھوٹا لاک ڈاؤن ہے اس لیے اپنی ریاستوں کی طرف ہجرت نہ کریں۔ کیجریوال کی اس اپیل کا اثر مزدوروں پر کم ہی نظر آ رہا ہے۔ مزدوروں کو اس بات کا بھروسہ نہیں ہے کہ ایک ہفتہ کے بعد سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ غازی آباد، نوئیڈا اور دہلی سے ملحق سڑکوں پر مزدوروں کو پریشان حال بس کا انتظار کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

کہیں کہیں تو بسوں میں لوگ کھچاکھچ بھرے ہوئے نظر آ رہے ہیں، اور کچھ لوگ باہر کی طرف بھی لٹکے ہوئے ہیں۔ گویا کہ نہ ہی کسی کو کورونا گائیڈ لائنس کی فکر ہے اور نہ ہی خود کے کورونا پازیٹو ہونے کی۔ سبھی مہاجر مزدور جلد از جلد اپنے گھر پہنچنے کے لئے بیتاب ہیں۔