سماج وادی پارٹی اورراشٹریہ لوک دل کےدرمیان اتحادکااعلان

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 07-12-2021
سماج وادی پارٹی اورراشٹریہ لوک دل کےدرمیان اتحادکااعلان
سماج وادی پارٹی اورراشٹریہ لوک دل کےدرمیان اتحادکااعلان

 

 

میرٹھ: اترپردیش اسمبلی انتخابات-2022 کے لیے سماج وادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے درمیان اتحاد کا باضابطہ اعلان منگل کو کیا گیا۔

اسٹیج پر سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کی موجودگی میں راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری نے دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب اتر پردیش میں ڈبل انجن والی حکومت آئے گی۔

جینت چودھری نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ میرٹھ کے دباتھوا میں ایک مشترکہ ریلی کی۔

اکھلیش یادو اور جینت چودھری کی اس تبدیلی سندیش ریلی میں جینت چودھری نے کہا کہ جب حکومت آئے گی تو ہم کسان تحریک کے شہیدوں کی یاد پر میرٹھ میں ایک یادگار بنائیں گے۔ تاکہ شہید کسانوں کی قربانی کو یاد رکھا جائے۔

اس دوران انہوں نے کہا کہ کسانوں کے معاملے میں بی جے پی کو داڑھی منڈوانی پڑی اور ناک بھی کٹوانی پڑی۔ انہوں نے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ وہ بے مثال ہیں۔ اورنگزیب سے بات شروع کرتے ہیں اور آخر میں نقل مکانی پرآجا تے ہیں۔

پیپردلا نہیں پاتے،مجبور ہوکر قاصر نوجوان دوسری ریاستوں میں جاکر نوکریوں کی تلاش میں کررہے ہیں۔ یوگی جی کو یہ فرار نظر نہیں آتا۔ اپنا کام نہیں دیکھتے۔ بابا جی بھی بہت ناراض ہیں۔

کبھی مسکرائیں. وہ تب ہی خوش نظر آتے ہیں جب وہ بچھڑوں کے درمیان ہوں، پھر انہیں 2022 میں آزاد کر دیں تاکہ وہ دن بھر بچھڑوں کے درمیان خوش رہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجنور میں ایسی سڑک بنائی گئی کہ جب ایم ایل اے نے ناریل توڑا تو سڑک ٹوٹ گئی۔ جینت چودھری نے کہا کہ جب کچھ لیڈر بی جے پی میں شامل ہوئے تو وہ گھوڑے تھے اور اب انہیں خچر بنا دیا گیا ہے۔

سیاست میں ان دنوں ایک اصطلاح بہت زیادہ استعمال ہوتی ہے وہ فائر برانڈ لیڈر ہے، لیکن وہ فائر برانڈ نہیں ہیں۔ ایک سال تک کسانوں کی توہین ہوتی رہی لیکن بی جے پی کے کسی لیڈر نے ایک لفظ بھی بولنے کی ہمت نہیں کی۔ یہ آگ کے نشان کیسے ہوئے؟

انہوں نے کہا کہ کسانوں کے معاملے میں بی جے پی کو داڑھی کے ساتھ ساتھ ناک بھی کٹوانی پڑی۔ اکھلیش یادو نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس بار کا جوش بتا رہا ہے کہ 22 میں تبدیلی آئے گی۔ تین قانون لائے گئے۔

کسانوں کو پریشان کرنا چاہتے تھے لیکن پیغام چلا گیا۔ ایم ایس سی پر کوئی ٹھوس فیصلہ ہونا چاہیے۔ ہم بھروسہ کر رہے ہیں۔ کسانوں کو حقوق دیں گے۔

بی جے پی کے وزیر نے کسانوں کو کچل دیا۔ کسانوں کو کھاد نہیں مل رہی۔ علاج کے لیے آکسیجن کے لیے لائن میں انتظار کرنا پڑا۔ اب ہم لائن میں نکلیں گے۔ مہنگائی بڑھ گئی ہے۔

آمدنی آدھی رہ گئی، مہنگائی دوگنی ہو گئی۔ نوکری کے متلاشی کو لاٹھیوں سے ذلیل کیا جائے گا۔ ہوائی جہاز فروخت ہوا۔ ہوائی اڈے فروخت بندرگاہیں فروخت ہوئیں۔