اے ایم یو : غیر مسلم طالب علم نے کیمپس میں دیوالی منانے کی درخواست کی

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 17-10-2025
اے ایم یو : غیر مسلم طالب علم نے کیمپس میں دیوالی منانے کی درخواست کی
اے ایم یو : غیر مسلم طالب علم نے کیمپس میں دیوالی منانے کی درخواست کی

 



علی گڑھ/ آواز دی وائس
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ایک ہندو طالب علم، اکھل کوشل نے وائس چانسلر کو ایک خط لکھ کر کیمپس میں دیوالی منانے کی اجازت طلب کی ہے، جس میں دیپ اتسو، آتش بازی اور مٹھائیوں کی تقسیم شامل ہے۔ انتظامیہ نے اگرچہ جشن پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے، لیکن 17 اکتوبر کو ایک بڑے پروگرام کے بعد صفائی کی ضرورت کے باعث یہ تقریب تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طالب علم اکھل کوشل نے کہا کہ میں نے اے ایم یو کے وائس چانسلر کو خط لکھا ہے جس میں ہم نے دیوالی منانے کے لیے ایک پروگرام کی اجازت مانگی ہے۔ پروگرام میں دیپ اتسو، آتش بازی اور مٹھائیوں کی تقسیم شامل ہوگی۔ ہمیں اجازت اس لیے درکار ہے کیونکہ ہم یونیورسٹی کے باقاعدہ طالب علم ہیں، اور کسی بڑے پروگرام کے انعقاد کے لیے یونیورسٹی کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔ اسی لیے ہم نے یہ قدم اٹھایا۔ فی الحال ہمیں وائس چانسلر کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہولی کے موقع پر اجازت نہ دے کر اے ایم یو انتظامیہ پہلے ہی غلطی کر چکی ہے، لہٰذا اگر وہ سمجھدار ہیں تو ایسی غلطی دوبارہ نہیں دہرائیں گے۔ اگر ہمیں اجازت نہیں ملی تو یونیورسٹی کے ہندو طلبہ اے ایم یو کے بابِ سید گیٹ پر شاندار انداز میں دیوالی منائیں گے۔
طلبہ کی درخواست پر ردِعمل دیتے ہوئے اے ایم یو کے پروکٹر پروفیسر وسیم علی نے وضاحت کی کہ یونیورسٹی کیمپس میں دیوالی منانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکھل ہمارے سوشل سائنس اور ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم ہیں۔ اس سے قبل وہ بی اے ایل ایل بی مکمل کر چکے ہیں۔ انہوں نے درخواست دی ہے کہ وہ یونیورسٹی کے این آر ایس سی کلب میں دیوالی منانا چاہتے ہیں۔ یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لوگ یونیورسٹی کے اندر اور باہر دونوں جگہ دیوالی مناتے ہیں۔ میں نے انہیں بتایا کہ اس پر کوئی پابندی نہیں، لہٰذا تحریری اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
تاہم پروفیسر نے وقت سے متعلق ایک انتظامی مسئلے کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ صرف یہ ہے کہ وہ 18 اکتوبر کو منانا چاہتے ہیں، لیکن 17 اکتوبر کو ایک بڑا پروگرام منعقد ہونے کے بعد جگہ کی صفائی فوراً ممکن نہیں۔ تہوار کے احترام اور شایانِ شان انعقاد کے لیے صفائی کے لیے ایک دو دن درکار ہیں، اس کے بعد دیوالی منائی جا سکتی ہے۔