مہاگٹھ بندھن پر امت شاہ کا طنز

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 29-10-2025
مہاگٹھ بندھن پر امت شاہ کا طنز
مہاگٹھ بندھن پر امت شاہ کا طنز

 



دربھنگہ/ آواز دی وائس
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کے روز مہاگٹھ بندھن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتحاد اہل سیاسی رہنماؤں کے بجائے خاندانی رشتوں کو ترجیح دیتا ہے، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 25 سالہ مایتیلی ٹھاکر جیسے نوجوان اور غیر سیاسی پس منظر رکھنے والے امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے۔
انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 25 سالہ مایتیلی ٹھاکر کو ٹکٹ دیا، جس کا کوئی سیاسی پس منظر نہیں ہے۔ کیا یہ کبھی آر جے ڈی یا کانگریس میں ہو سکتا ہے؟ لالو جی اپنے بیٹے (تیجسوی یادو) کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے ہیں اور سونیا جی راہول گاندھی کو وزیر اعظم بنانا چاہتی ہیں۔
امت شاہ نے یقین ظاہر کیا کہ مایتیلی ٹھاکر الیکشن جیت کر میتھیلا خطے کا فخر بنیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی مایتیلی جی نے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا، مہاٹھگ بندھن نے ان کے خلاف بہت باتیں کہیں۔ مگر میں لالو یادو کی پارٹی (آر جے ڈی) سے کہتا ہوں کہ مایتیلی جیتیں گی اور میتھیلا کی آواز اور شان بنیں گی۔ بی جے پی کی مایتیلی ٹھاکر دربھنگہ کی علی نگر اسمبلی نشست سے الیکشن لڑنے والی سب سے کم عمر امیدواروں میں سے ایک ہیں، جہاں ان کا مقابلہ آر جے ڈی کے امیدوار بنود مشرا سے ہے۔
کانگریس-آر جے ڈی اتحاد پر مزید حملہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے ان جماعتوں پر دہشت گردوں کو سزا دینے میں نرمی برتنے اور انہیں ہندوستان سے فرار ہونے دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی، لالو اور ان کے ساتھیوں نے 70 سال تک آرٹیکل 370 کی حفاظت کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا۔ ایک وقت تھا جب دہشت گرد ہندوستان کی سرزمین پر حملہ کر کے فرار ہو جاتے تھے اور کوئی جواب نہیں دیا جاتا تھا۔ انہوں نے پٹھان کوٹ، پلوامہ، پہلگام پر حملے کیے۔ پہلی بار سرجیکل اسٹرائیک کی گئی، دوسری بار ایئر اسٹرائیک ہوئی، اور تیسری بار آپریشن سندور کیا گیا، جس میں پاکستان کو سبق سکھایا گیا۔
امت شاہ نے دربھنگہ کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے انتخابات میں ضلع کی 10 میں سے 9 اسمبلی نشستیں این ڈی اے نے جیتی تھیں، اور اس بار وہ 100 فیصد کامیابی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں میتھیلا، دربھنگہ کے عوام کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔ پچھلی بار 10 میں سے 9 سیٹیں این ڈی اے کو ملی تھیں۔ بھائیو اور بہنو! اب ایک بھی سیٹ نہیں چھوٹنی چاہیے، سب 10 سیٹیں نریندر مودی کی جھولی میں آنی چاہئیں۔ 2025 کے بہار اسمبلی انتخابات میں اہم مقابلہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اور مہاگٹھ بندھن کے درمیان ہوگا۔ این ڈی اے میں بھارتیہ جنتا پارٹی، جنتا دل (یونائٹڈ)، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)، ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر) اور راشٹریہ لوک مورچہ شامل ہیں۔
مہاگٹھ بندھن، جس کی قیادت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کر رہی ہے، میں کانگریس پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) جس کی قیادت دیپانکر بھٹاچاریہ کر رہے ہیں، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) (سی پی ایم) اور مکیش سہنی کی وِکاش شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ پرسانت کشور کی جن سوراج پارٹی نے ریاست کی تمام 243 نشستوں پر امیدوار اتارنے کا اعلان کیا ہے۔ اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوں گے، جبکہ نتائج 14 نومبر کو اعلان کیے جائیں گے۔