جگدلپور/ آواز دی وائس
وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز بستر میں نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ تشدد کا راستہ چھوڑ کر نکسل تحریک میں شامل ہونے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ نکسلزم نے کسی کو فائدہ نہیں پہنچایا، اور نوجوانوں سے کہا کہ وہ مرکزی دھارے میں شامل ہوں۔ شاہ نے یقین دہانی کرائی کہ جو دیہات نکسل سے آزاد ہوں گے وہاں ایک کروڑ روپے کے ترقیاتی کام کرائے جائیں گے۔
امت شاہ نے کہا کہ میں عوام سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ ان نوجوانوں سے کہیں جو بہک کر نکسلزم میں شامل ہو جاتے ہیں کہ تشدد کی راہ چھوڑیں اور مرکزی دھارے سے جڑیں۔ جب کوئی گاؤں نکسل مسئلے سے آزاد ہو جائے گا تو وہاں کے ترقیاتی کاموں کے لیے ایک کروڑ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نکسلزم نے کبھی کسی کو فائدہ نہیں دیا، جبکہ یہ بھی بتایا کہ ہندوستانی جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے آدیواسیوں کے احترام میں کئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ 31 مارچ 2026 کے بعد نکسل ترقی کے راستے میں رکاوٹ نہیں ڈال سکیں گے۔
شاہ نے زور دے کر کہا کہ اگر بستر کے امن کو خطرہ ہوا تو مسلح افواج اور چھتیس گڑھ پولیس سخت جواب دے گی۔ 75 روزہ بستر دسہرہ تقریبات میں شامل ہو کر شاہ نے کہا کہ دنیا کا سب سے طویل دسہرہ نہ صرف بستر بلکہ دنیا کا ایک اہم میلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بستر کی ثقافت، کھانا اور موسیقی اسے ملک میں منفرد بناتے ہیں۔
شاہ نے ماں دانتےشوری سے دعا کی کہ وہ سکیورٹی فورسز کو نکسلزم کے خاتمے کی کوششوں میں طاقت عطا کریں۔ امت شاہ ہفتہ کو ’’موریہ دربار‘‘ میں بھی شریک ہوئے جو مشہور بستر دسہرہ کا حصہ ہے۔ اس موقع پر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔
وزیر داخلہ شاہ جمعہ کو رائے پور پہنچے تھے تاکہ تاریخی بستر دسہرہ کی تقریبات میں شامل ہوں۔ جگدلپور، جو کبھی نکسل اثر والے علاقوں میں شمار ہوتا تھا، اب آہستہ آہستہ انتہا پسندی کے سائے سے باہر نکل رہا ہے۔ ہوائی اڈے پر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ سائی نے ان کا استقبال کیا۔
شاہ نے جگدلپور کے لال باغ میں بستر دسہرہ فیسٹیول کی شاندار تقریبات میں شرکت کی۔ صدیوں پرانا یہ تہوار چھتیس گڑھ کا ایک نمایاں ثقافتی ایونٹ ہے جو ہر سال ہزاروں شرکاء اور سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔
شاہ کا یہ دورہ ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرنے اور بستر کی بھرپور روایات کو سراہنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ بستر دسہرہ ہندوستان میں ایک انوکھا تہوار ہے جہاں دسہرہ 75 دن تک منایا جاتا ہے اور راون کا پتلا نہیں جلایا جاتا۔ یہ تہوار 600 سال سے زیادہ پرانی تاریخ رکھتا ہے، جسے کاکتیہ خاندان نے شروع کیا تھا اور مقامی قبائلی برادریوں نے آج تک اسے محفوظ رکھا اور منایا ہے۔
یہ جشن بستر کی قبائلی برادریوں کے روحانی عقائد میں جڑا ہوا ہے، جہاں دیوی دانتےشوری کو محافظ اور رہنما مانا جاتا ہے۔ بستر دسہرہ کی ثقافتی اہمیت اس میں ہے کہ یہ بستر کی مختلف قبائلی برادریوں کو متحد کرتا ہے اور ان کی روایتی رسومات، موسیقی اور رقص کو عقیدت کے ساتھ پیش کرتا ہے۔ یہ منفرد دسہرہ چھتیس گڑھ کے قبائلی اکثریتی علاقے بستر میں منایا جاتا ہے اور ’’بستر دشہرا‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ آج اس کی شہرت ایسی ہے کہ ملک اور دنیا بھر سے سیاح اسے دیکھنے آتے ہیں۔
بستر دسہرہ ساون ماہ کی امراؤتھی (نئے چاند) کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔ اس دن رتھ بنانے کے لیے جنگل سے پہلی لکڑی لائی جاتی ہے، جسے ’’پات جاترا‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ تہوار دسہرہ تک جاری رہتا ہے اور ’’موریہ دربار‘‘ کی رسم کے ساتھ ختم ہوتا ہے، جہاں بستر کا مہاراجہ دربار عوام کے مسائل سنتا ہے۔ یہ تہوار ملک کا سب سے زیادہ منایا جانے والا تہوار مانا جاتا ہے۔