آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان کی مرکزی وزیر برائے اقلیتی امورسے ملاقات

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 11-12-2025
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان کی مرکزی وزیر برائے اقلیتی امورسے ملاقات
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان کی مرکزی وزیر برائے اقلیتی امورسے ملاقات

 



نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کیرن رجیجو سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی اور آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے رکن پارلیمنٹ چندرشیکھر آزاد بھی موجود تھے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (AIMPLB) کے ارکان، اے آئی ایم آئی ایم کے ایم پی اسدالدین اویسی اور آزاد سماج پارٹی کے ایم پی چندرشیکھر آزاد کے ساتھ، وزیرِ اقلیتی امور کیرن رجیجو سے ان کے دفتر میں ملے۔ یہ اعلیٰ سطحی ملاقات غالباً اقلیتی امور سے متعلق اہم اور فوری نوعیت کے مسائل پر مرکوز تھی۔

جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے بتایا کہ آج میری وزارت برائے اقلیت امور کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ یہ ایک اچھی ملاقات تھی۔ میں نے انہیں وقف کی رجسٹریشن میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا، پورٹل بہت مسئلہ دار اور سست ہے، اور ایسی معلومات طلب کی جا رہی ہیں جنہیں اکٹھا کرنے میں بہت وقت لگتا ہے۔

سید سعادت اللہ حسینی نے بتایا کہ قانون یہ بھی فراہم کرتا ہے کہ حکومت کے پاس قانونی دفعات کے تحت اختیار ہے کہ وہ کسی بھی مشکلات کا سامنا کرنے والے وقف بورڈز کے مسائل حل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ ہم نے اس شق کا حوالہ دیا اور انہیں بتایا کہ اس قانون کا استعمال کرتے ہوئے وہ ان مشکلات کو کم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ہمیں یقین دلایا کہ وہ قانونی ماہرین سے مشورہ کریں گے اور اس امکان کو تلاش کریں گے۔

مختلف سیاسی جماعتوں کے نمایاں رہنماؤں کی موجودگی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ ان مذاکرات کی قومی اہمیت ہے اور حکومت اور اہم اقلیتی و سیاسی اداروں کے نمائندوں کے درمیان سنجیدہ رابطے جاری ہیں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (AIMPLB) ملک کی ایک اہم مذہبی اور سماجی تنظیم ہے جو مسلمانوں کے پرسنل لاء جیسے شادی، طلاق، وراثت اور مذہبی معاملات کے تحفظ کے لیے بنائی گئی تھی۔

گزشتہ کچھ برسوں میں مرکزی حکومت اور AIMPLB کے درمیان یکساں سول کوڈ (Uniform Civil Code – UCC)، وقف املاک، مسلمانوں کی پرسنل لاء کمیونٹی کے حقوق، مدرسہ اصلاحات، اور اقلیتوں کے خلاف بڑھتی تشویش جیسے معاملات پر اختلافات اور بات چیت کا سلسلہ جاری رہا ہے۔

ادھر، اقلیتی امور کی وزارت کی نئی پالیسیوں، اسکیموں میں تبدیلی، اور کچھ ریاستوں میں مدارس اور مسلم اداروں پر کارروائیوں کے بعد مسلم تنظیموں نے حکومت سے بات چیت کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ AIMIM کے سربراہ اسدالدین اویسی جو پارلیمنٹ میں مسلم مسائل کے تیز آواز والے رہنما سمجھے جاتے ہیں۔ آزاد سماج پارٹی کے چندرشیکھر آزاد جو دلت حقوق اور اقلیتوں کے تحفظ کے لیے سرگرم رہتے ہیں۔ کی موجودگی اس ملاقات کو مزید اہم بناتی ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ مختلف سیاسی نظریات رکھنے والے رہنما بھی اقلیتی مسائل پر ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر گفتگو کے لیے تیار ہیں۔