افغانستان : ہند ۔ روس دہشت گردی کے خطرےکے خلاف متحد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-09-2021
ہند۔ روس سفارتی کوشش کی کامیابی
ہند۔ روس سفارتی کوشش کی کامیابی

 

 

آواز دی وائس:نئی دہلی

افغانستان میں طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد جو سیاسی حالات پیدا ہوئے ہیں اس کے پیش نظر ہندوستان اور روس کے اتحاد میں اب امریکہ بھی شامل ہوچکا ہے۔ کل روس اور ہندوستان کے درمیان قومی سلامتی مشیروں کی سطح پر بات چیت بہت کامیاب رہی ہے ۔

ہندوستانی قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال اور روسی ہم رتبہ نیکولائی پتروشیف کے درمیان افغانستان اور اس سے جڑی سیکیورٹی کی مشکلات پر بہت گہرائی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ ہر قدم اور فیصلہ پر نظر رکھی جائے گی اور طالبان کے لیے وعدوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ،ساتھ ہی اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ افغانستان میں بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کی موجودگی اور دہشت گردی سے خطرہ علاقائی سطح پر خطرہ ہے۔

میٹنگ میں اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی گئی ہے کہ طالبان کی وجہ سے وسطی ایشیا اور ہندوستان میں اسلامی بنیاد پرستی اور انتہا پسندی اور ہتھیاروں کا بہاؤ بڑھ سکتا ہے۔

یہی نہیں افغانستان میں ایسی طاقتوں کے ظہور سے دہشت گرد گروہ اور افغان سرحدوں سے اسمگلنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں ۔ اس میٹنگ نے کہیں نہ کہیں افغانستان پر پاکستان اور طالبان کے کھیل کی ہوا نکال دی ہے۔

 ہندوستان اور روس نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی ہے کہ افغانستان افیون کی پیداوار اور اسمگلنگ کا مرکز بنتا جا رہا ہے ، جس سے ہندوستان اور روس کو بڑے خطرات کا سامنا ہے۔

 در اصل روس افغانستان میں پیش رفت پر انتہائی تشویش میں مبتلا ہے۔ہندوستان کے ساتھ اس اہم میٹنگ میں غیر یقینی صورتحال س کے سبب سکیورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان مستقبل کے دو طرفہ تعاون کی ٹھوس شکلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں قریبی رابطہ ، اپ گریڈنگ اور مشاورت شامل ہیں۔

 ہندوستان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ افغانستان میں سرگرم طالبان اور دیگر بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کے ساتھ پاکستان کے روابط پر ہیں ۔جس کے سبب اس بات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ افغانستان کی سرزمین دہشت گردی پھیلانے کے لیے استعمال نہ ہو۔

اس میٹنگ میں ہندوستان نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے افغانستان میں دہشت گرد گروہوں جیسے لشکر طیبہ اور کے ساتھ روابط کو اجاگر کیا۔یہی نہیں ہندوستان نے افغانستان میں ہندو اور سکھ اقلیتوں کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔