مالاپورم/ آواز دی وائس
کانگریس کی رکن پارلیمان پرینکا گاندھی واڈرا نے بدھ کے روز ووٹر فہرست میں خصوصی جامع نظرثانی کے دوسرے مرحلے کے اعلان پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اسے "جمہوریت کی توہین" اور "انتخابات میں دھوکہ دہی کا طریقہ" قرار دیا۔ پرینکا گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ اس عمل کی مخالفت کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کے سخت خلاف ہیں۔ یہ صرف ایک طریقہ ہے انتخابات میں دھوکہ دینے اور فریب کرنے کا۔ ہم نے پہلے بھی دیکھا ہے کہ بہار میں انہوں نے کیا کیا اور کس طرح وہاں ایس آئی آر نافذ کیا گیا۔ اگر وہ ہر ریاست میں یہی کریں گے تو یہ جمہوریت پر حملہ ہے، اور ہمیں اس کے خلاف لڑنا ہوگا۔ یہ بات وایناڈ کی رکن پارلیمان پرینکا گاندھی نے یہاں صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔ اس سے قبل منگل کے روز ٹی ایم سی کے رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی نے بھی کہا تھا کہ خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) دراصل ایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے ووٹروں کو فہرست سے خارج کیا جا رہا ہے اور ان کے ووٹ دینے کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مغربی بنگال میں حقیقی ووٹروں کے ووٹ دینے کے حقوق چھینے گئے تو ایک لاکھ افراد نئی دہلی میں ہندوستانی الیکشن کمیشن کے دفتر کا گھیراؤ کریں گے۔ کلکتہ میں پریس کانفرنس کے دوران ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے چھٹھ تہوار کے درمیان مغربی بنگال میں ایس آئی آر کا اعلان کیا ہے۔ یہ نظرثانی نہیں بلکہ ایک سازش ہے جس کے ذریعے ووٹروں کو فہرست سے نکال کر ان کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ پہلے لوگ حکومت منتخب کرنے کے لیے ووٹ دیتے تھے، مگر اب حکومت طے کر رہی ہے کہ کون ووٹ دے۔ جب 2002 میں ایس آئی آر کیا گیا تھا تو اسے مکمل ہونے میں دو سال لگے تھے، لیکن اب وہ اسے صرف دو مہینے میں مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
ہندوستانی الیکشن کمیش کے مطابق، خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کا دوسرا مرحلہ 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کیا جائے گا، اور حتمی ووٹر فہرست 7 فروری 2026 کو شائع کی جائے گی۔ کمیشن کے مطابق، پرنٹنگ اور تربیت کا مرحلہ 28 اکتوبر سے 3 نومبر تک ہوگا، جس کے بعد اندراج کا عمل نومبر سے 4 دسمبر تک جاری رہے گا۔ ابتدائی ووٹر فہرست 9 دسمبر کو جاری کی جائے گی، اور دعویٰ و اعتراضات کا مرحلہ 9 دسمبر سے 8 جنوری 2026 تک چلے گا۔
سماعت اور تصدیق کا مرحلہ 9 دسمبر سے 31 جنوری 2026 کے درمیان ہوگا، اور آخر میں حتمی ووٹر فہرست 7 فروری 2026 کو شائع کی جائے گی۔