اے ایم یو میڈیکل کالج میں ’بائی پاس‘ کے بغیر6مریضوں کا علاج

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-02-2021
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کے ڈاکٹرس علاج کرتے ہوئے
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کے ڈاکٹرس علاج کرتے ہوئے

 

 علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے میڈیکل کالج نے قابل ذکر تاریخ رقم کی ہے- میڈیکل کالج کے شعبہ قلب نے ایک پیچیدہ تکنیک کے ذریعہ چھ مریضوں کا علاج کرکے یہ کار نمایاں اپنے نام کیا ہے- ان تمام چھ مریضوں کی اوپن ہارٹ سرجری ہونی تھی لیکن سرجری کے بغیر ان کے دل کو صحت مند بنا دیا گیا۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کی اس کامیابی کے گواہ بنے ہیں امریکا کے دو بڑے ادارے- میڈیکل کالج کے شعبہ قلب کے سربراہ پروفیسر ایم یو ربانی نے اسے ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔

حال ہی میں اے ایم یو میڈیکل کالج میں 6 ایسے مریض آے جنہیں دل کے مرض کا عارضہ تھا- ۔ان کے دل کی شریانیں تقریباً بلاک ہو چکی تھیں۔ ٹیسٹ کی رپورٹ کے بعد ان کی اوپن ہارٹ بائی پاس سرجری ہونی تھی- میڈیکل کالج کے شعبہ قلب کے سربراہ پروفیسر ایم یو ربانی کی ٹیم نے ان کا علاج شروع کیا-۔پروفیسر ایم یو ربانی کے مطابق اس تکنیک کو آئ وی یو ایس اور او سی ٹی کہا جاتا ہے- اس کی مدد سے تمام چھ مریضوں کی انجیو پلاسٹی کر کے علاج کیا گیا- میڈیکل کالج نے تمام 6 مریضوں کے علاج کے دوران ایک ورکشاپ کا بھی انتظام کیا تھا- اس نئی تکنیک سے علاج کا مشاہدہ کرنے کے لئے امریکا سے بوسٹن مید ٹرانکس کے ڈائریکٹر اور میکس اسپتال دہلی کے شعبہ قلب کے ماہر بھی ان لائن موجود تھے۔

پروفیسر ایم یو ربانی نے بتایا کہ اسٹنٹنگ کا عمل نہ صرف انتہائی پیچیدہ ہوتا ہے بلکہ اسکا علاج بھی اچھا خاصہ مہنگا ہوتا ہے- لیکن اے ایم یو میڈیکل کالج میں یہ علاج بہت ہی کم قیمت پر کیا جا رہا ہے- انہوں نے مزید کہا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران مارچ 2020 سے اب تک کیتھ لیب میں تقریباً 900 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔