ہندوستانی کرکٹ کیوں رہے گی لتا منگیشکر کی مقروض

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-02-2022
ہندوستانی کرکٹ کیوں رہے گی لتا منگیشکر کی مقروض
ہندوستانی کرکٹ کیوں رہے گی لتا منگیشکر کی مقروض

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

لتا منگیشکر نہیں رہیں لیکن ان کا ایک احسان کرکٹ کے شائقین کو ہمیشہ یاد رہے گا۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے پہلی بار 1983 میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔ دنیا کے امیر ترین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کے پاس اس وقت انعام دینے کے لیے پیسے بھی نہیں تھے۔ تب لتا جی نے ایک پروگرام منعقد کیا تھا اور کھلاڑیوں کے لیے انعامی رقم اکٹھی کی تھی۔ یہی نہیں انہوں نے اس گانے کے لیے بی سی سی آئی سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا۔ 

دراصل، بی سی سی آئی کے اس وقت کے صدر این کے پی سالوے 1983 کا ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کو یہ ایوارڈ دینا چاہتے تھے، لیکن پیسے کی کمی کی وجہ سے وہ مجبور ہو گئے۔ سالوے نے اس نازک صورتحال سے نکلنے کے لیے سوارا کوکیلا لتا منگیشکر سے مدد مانگی۔ ہندوستانی ٹیم کی جیت کا جشن منانے کے لیے لتا منگیشکر نے دہلی کے اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں ایک کنسرٹ کا اہتمام کیا۔ یہ کنسرٹ زبردست ہٹ رہا اور اس نے 20 لاکھ روپے کمائے۔ بعد ازاں فاتح ٹیم کے تمام ارکان کو ایک ایک لاکھ روپے بطور انعام دیا گیا۔

awaz

 لتا منگیشکر نے اس کنسرٹ میں بہت سے گانے گائے، لیکن 'بھارت وشو وجیتا' کے گانے کو کافی سراہا گیا۔ اس گانے کی موسیقی لتا منگیشکر کے بھائی ہردی ناتھ منگیشکر نے دی تھی جب کہ اس کے بول بالی ووڈ کے مشہور گیت نگار 'اندیور' نے لکھے تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ جب لتا منگیشکر اسٹیج پر یہ گانا گا رہی تھیں تو پیچھے سے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی لتا جی کی آواز میں اپنی دھنیں ملا رہے تھے۔