فلم ’’پرتھوی راج‘‘کی ریلیزپر روک کی ہائی کورٹ میں عرضی، نوٹس جاری

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 04-02-2022
فلم ’’پرتھوی راج‘‘کی ریلیزپر روک کی ہائی کورٹ میں عرضی، نوٹس جاری
فلم ’’پرتھوی راج‘‘کی ریلیزپر روک کی ہائی کورٹ میں عرضی، نوٹس جاری

 

 

الہ آباد: راشٹریہ راجپوت کرنی سینا کی قومی نائب صدر سنگیتا سنگھ (خواتین ونگ) کی طرف سے الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے جس میں اکشے کمار اور مانوشی چھلر کی فلم 'پرتھوی راج' کی ریلیز پر روک لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔

راشٹریہ راجپوت کرنی سینا (خواتین ونگ) کی قومی نائب صدر اور سپریم کورٹ میں پریکٹس کرنے والی ایڈوکیٹ سنگیتا سنگھ نے ایک عرضی دائر کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ فلم کا ٹائٹل 'سمراٹ پرتھوی راج چوہان' کے بجائے 'پرتھوی راج' کر دیا گیا ہے۔

اس سے معاشرے میں غلط پیغام جاتا ہے۔ راجپوت برادری کے مذہبی جذبات اور عقائد کو بھی ٹھیس پہنچی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم کا نام صرف "پرتھوی راج" ('سمراٹ پرتھوی راج چوہان' کی جگہ) رکھ کر، جواب دہندگان (ڈاکٹر چندر پرکاش دویدی، آدتیہ چوپڑا اور یش راج فلمز پرائیویٹ نے راجہ کے تئیں بے عزتی کا مظاہرہ کیا ہے، جیسا کہ اس کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات اور عقیدے کو ٹھیس پہنچائی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مدعا علیہان نے ہندوستان کی سلامتی کے لیے اپنی جان قربان کرنے والے تاریخی جنگجو ہندو راجہ کو بدنام کرنے، تذلیل کرنے کی کوشش کی ہے۔

درخواست میں فلم میں اداکارہ مانوشی چھلر کے لباس (رانی کا کردار ادا کرنے والے) پر بھی اعتراض اٹھایا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ "فلم میں اداکارہ مانوشی چھلر نے رانی سنیوگیتا کا کردار ادا کیا ہے۔

عظیم ہندو راجہ پرتھوی راج چوہان کی رانی کو لہنگا اور چولی پہنے دکھایا گیا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ فلم میں اداکارہ مانوشی چھلر کی مڈریف کی تصویر کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

عظیم ہندو راجہ سمراٹ پرتھوی راج چوہان کی تاریخ کے پیروکاروں اور ماننے والوں کے جذبات اور احساسات کی بے عزتی کو ظاہر کرتا ہے۔ فلم کا ٹیزر اغوا کے حوالے سے ایک غلط پیش کش کو ظاہر کرتا ہے۔ راجستھانی راجپوتوں کی ثقافت اور رویے کے بارے میں حقائق کو نظر انداز کرتاہے اور ان کو توڑتاہے۔

واضح رہے کہ 2 فروری کو جسٹس عطا الرحمان مسعودی اور جسٹس نریندر کمار جوہری کی بنچ کے سامنے درخواست گزار نے دلیل دی تھی کہ حال ہی میںریلیز ہونے والی فلم میں راجہ پرتھوی راج چوہان کو توہین آمیز انداز میں دکھایا گیا ہے اور اس طرح ان کے جذبات کو راجپوت کے طور پر مجروح کیا گیا ہے۔

عرضی گزار کے دلائل سننے کے بعد بنچ نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ کیا فلم 'پرتھویراج' کو سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے منظوری دی ہے یا نہیں اور اس معاملے کو 21 فروری 2022 سے شروع ہونے والے ہفتے میں سماعت کے لیے درج کیا ہے۔

مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے علاوہ سنسر بورڈ، فلم کے ہدایت کار چندر پرکاش دویدی، پروڈیوسر آدتیہ چوپڑا اور اداکار اکشے کمار کو کیس میں مدعا علیہ نامزد کیا گیا ہے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلم کی شوٹنگ روکنے کے لیے ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت سے بھی کئی درخواستیں کی گئیں۔ تاہم حکام کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔