مجھے ہندوہونے پر فخر ہے،میری بیوی کو مسلمان ہونے پر فخرہے:منوج باجپائی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 11 Months ago
مجھے ہندوہونے پر فخر ہے،میری بیوی کو مسلمان ہونے پر فخرہے:منوج باجپائی
مجھے ہندوہونے پر فخر ہے،میری بیوی کو مسلمان ہونے پر فخرہے:منوج باجپائی

 

ممبئی: منوج باجپائی کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ بڑے پردے سے لے کر او ٹی ٹی تک اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے والے منوج اپنی ذاتی زندگی میں بھی خاندانی آدمی ہیں۔ منوج کا گھر قومی یکجہتی کی زندہ مثال ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ جب منوج نے شبانہ رضا سے شادی کا فیصلہ کیا تو ان کے گھر میں کسی نے احتجاج نہیں کیا۔ منوج باجپائی نہ صرف ایک اچھے اداکار ہیں بلکہ ایک سیٹلڈ انسان بھی ہیں۔ منوج باجپائی، جو رشتوں کی حساسیت کو بخوبی سمجھتے ہیں، اپنی اہلیہ شبانہ رضا سے مذہب پر بات نہیں کرتے۔

منوج نے کہا کہ جس طرح میں ایک قابل فخر ہندو ہوں، وہ ایک قابل فخر مسلمان ہے، لیکن مذہب سے زیادہ میں اور میری بیوی ایک دوسرے کی قدر کرتے ہیں اور مشترکہ اقدار کے پابند ہیں۔ اپنی خوشگوار ازدواجی زندگی کا راز بتاتے ہوئے منوج باجپائی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 'شبانہ کے ساتھ میری شادی مذہب سے زیادہ ان اقدار کے بارے میں ہے جو ہم میں مشترک ہیں۔ اور ہم ان کے بارے میں بات نہیں کرتے، وہ ان کہی ہیں۔ کل اگر ہم میں سے کوئی اپنی اقدار کو بدل دے تو ہماری شادی کام نہیں کرے گی۔

جب منوج سے پوچھا گیا کہ کیا خاندان کے افراد کے درمیان بین مذہبی تعلقات کے بارے میں کوئی بات ہوئی ہے، تو اداکار نے کہا کہ 'اگر ایسا ہوا تو مجھے نہیں بتایا گیا۔ میرا تعلق ایک برہمن، زمیندار خاندان سے ہے، میرا خاندان ایک بہت ہی معزز خاندان ہے۔ لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرے خاندان کے کسی فرد نے کبھی اس کی مخالفت نہیں کی… کبھی نہیں، آج تک نہیں۔

منوج نے مزید کہا کہ 'میری بیوی زیادہ مذہبی نہیں ہے، وہ روحانی ہے، بہت روحانی ہے۔ وہ ایک قابل فخر مسلمان ہے اور میں ایک قابل فخر ہندو ہوں، لیکن اس سے ہمارے درمیان کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ میں کسی بھی مذہب مخالف تبصرے کو برداشت نہیں کروں گا اور اپنے اردگرد کے لوگوں سے کہہ چکا ہوں کہ اگر میں نے ایسا کیا تو میں ان سے اپنا رشتہ ختم کر دوں گا۔

حالانکہ وہ میری بیوی کے مذہب کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن ان میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ میرے منہ پر مجھ سے بات کریں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ جب ایسا کچھ ہوتا ہے تو میں بہت سخت ہوتا ہوں۔ دوستوں میں بھی اگر کوئی ایسی غلط بات کہہ دی جائے جو نہیں کرنی چاہیے تو میں قبول نہیں کرسکتا، لوگ پھر بھی میرے مزاج پر بات کرتے ہیں۔