عبدالقدیر'اے۔آئی سی یو' کیوں چلاتے ہیں؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
ڈاکٹر عبدالقادر
ڈاکٹر عبدالقادر

 

 

 شاہنواز عالم، نئی دہلی

ہندوستان سے غریبی کو کم کرنے اور معاشرے میں تعلیمی اعتبار سے انقلاب لانے کے لیے ملک کے گوشے گوشے میں انفرادی اور اجتماعی سط پر کوششیں ہو رہی ہیں۔

 فلاح و بہبود کرنے والی شخصیات میں سے ایک اہم نام ڈاکٹر عبدالقادر کا ہے۔

 لفظ انٹینسو کیر یونٹ (Incentive Care Unit) یا آئی سی یو (ICU) کا نام سنتے ہی اسپتال کی تصویر ذہن میں ابھرتی ہے۔

تاہم ریاست کرناٹک کے عبدالقادر نے آئی سی یو(ICU)کا مطلب بدل دیا ہے اور اسے اکیڈمک انسنٹیو کیئر یونٹ(A-ICU) کا نام دیا ہے۔

ڈاکٹرعبدالقادرخاص طورسے مدرسوں اور ڈراپ آؤٹ طلبا کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اس کےعلاوہ ان طلبا کو اس ادارے سے وابستہ کیا جاتا ہے، پسماندہ طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔

ڈاکٹر عبدالقادر کہتے ہیں کہ ان طلبا کو پڑھانے کا واحد مقصد انہیں مین اسٹریم ایجوکیشن کی طرف لانا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ملک میں مثبت تبدیلی لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس سے ہزاروں نوجوان اس سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔

ڈاکٹرعبدالقادر کا کہنا ہے کہ انھوں نے 2003 میں یہ کام شروع کیا تھا، جس کا مقصد ڈراپ آؤٹ اور مدرسہ کے طلباء کو پیشہ ورانہ کورسزکرانا تھا۔ 

اس ادارے میں ان طلبا کو داخلہ ملتا ہے، جن کی عمر 10 تا 18 کے درمیان ہو۔

یہاں دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کے علاوہ میڈیکل اور پرفیشنل کورسز کی کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔

یہاں تقریباً 500 طلباء کو ہر سال خصوصی طور پر پڑھایا جاتا ہے۔

یہاں کوچنگ کرنے والے طلباء علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ، جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر عبدالقادر پیشے سے انجینئر اور ماہر تعلیم ہیں۔ ایک ماہر تعلیم کی حیثیت سے وہ گزشتہ 17 سالوں سے ملک کے نوجوانوں کو تعلیم کے ذریعے اپنی تقدیر اور ملک کی تصویر بدلنے کے لیے کوشاں ہیں۔

انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز جاپانی کمپنی ماروبانی کارپوریشن سے کیا تھا۔ اس کے بعد وہ سعودی عرب چلے گئے اور 1989 میں ملک واپس آئے ۔

یہاں آنے کے بعد وہ غریب اور پسماندہ لوگوں کی تعلیم کے لیے کام کرنا شروع کیا۔

ریاست کرناٹک کے بیدر ضلع کے ایک کمرے سے انھوں نے اپنے کام کا آغاز کیا۔ جو کہ اب شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنز (Shaheen Group of Institutions)کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

پہلی کلاس 18 طلباء کے ساتھ شروع کی گئی تھی، اور آج 20 ہزار سے زائد طلباء اور 500 سے زائد اساتذہ اس ادارے سے وابستہ ہیں۔

ایک چھوٹے شہر بیدر میں انھوں نے علم کی جو شمع روشن کی تھی اب وہ ثمر آور درخت بن چکا ہے۔

ڈاکٹر قادر کا دعویٰ ہے کہ 2014 سے اب تک اس سنٹر سے 1000 سے زائد طلباء کو گورنمنٹ میڈیکل کالج میں داخلہ مل چکا ہے۔

اور اس ادارہ میں دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے علاوہ میڈیکل بھی تیاری کی جاتی ہے۔

 ڈاکٹر عبدالقادر کو ان کی خدمات کے عوض مختلف اعزازات سے نوازا گیا ہے، جن میں گروکول ایوارڈ ، کرناٹک اردو اکیڈمی ایوارڈ اور کنڑ راجیوتسو ایوارڈ اہمیت کے حامل ہیں۔