قائم خانی ہاسٹلز: تبدیلی کی علامت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-02-2021
قائم خانی ہاسٹل
قائم خانی ہاسٹل

 

 اشفاق قائم خانی/جے پور

دیہی ماحول میں پرورش، فوج اور پولیس کی سروس، عرب ممالک میں ملازمت اور زراعت پر مبنی کام کے علاوہ قائم خانی برادر ی نے ایک اہم سعادت بھی اپنے نام کی ہے- آزادی سے قبل شہر جودھ پور میں قائم خانی ہاسٹل کی تعمیرکی جو شروعات اس دور میں ہوئی تھی ، آج یہ ہاسٹل عام اسٹوڈنٹس کی ضرورت بن چکا ہے۔اس ہاسٹل کی سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سارے مسلم اسٹوڈنٹس حصول تعلیم کے بعد کئی سرکاری و غیر سرکاری عہدوں پر فائز ہوئے- انہوں نے ملک وبیرون ملک میں اچھی نوکری حاصل کر کے قوم و ملت کے لئےبھی خدمات انجام دیں- جودھ پور کے علاوہ قائم خانی سوسائٹی کے سرپرستی میں راجستھان کے ڈیڈوانا، سیکر، چرو اور جھنجھنو شہر میں بھی قائم خانی ہاسٹلز چلائے جا رہے ہیں۔

مذکورہ سبھی ہاسٹلز میں ضرورت کے مطابق جدید سہولیات کی فراہمی کے سبب عمارت کی توسیع کے کام گزشتہ کچھ مہینوں سے جاری ہیں - اس خوش آئند پیش رفت سے برادری میں خوشگوار تبدیلی چہار سو نظر آنے لگی ہے۔ مذکورہ بالا ہاسٹلوں کے علاوہ، سوسائٹی نے ناگور کے قصبہ میرٹا میں بھی ہاسٹل کے لئے اراضی خرید کر اس کی چہار دیواری کا کام مکمل کر لیا ہے۔جودھپور سٹی ہیڈکوارٹر میں واقع قائم خانی ہاسٹل کی عمارت میں ضرروی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ عمارت کی توسیع کا کام بھی جاری ہے- اس کے علاوہ اسٹوڈنٹس کے لئے تعلیمی ماحول و نظم کی پابندی سے آراستہ طرز زندگی دے کر انہیں جس طرح کامیاب نتائج کی جانب راغب کیا جا رہا ہے، عام لوگوں میں اس حوالے سے خاصی مثبت راے پائی جاتی ہے- ۔اسی طرح ڈیڈوانا کے قائم خانی ہاسٹل کو اپ گریڈ کرنے کی تمام کوششیں جاری ہیں۔

مسلم اسٹوڈنٹس کے لئے جودھ پور, ڈیڈوانا , سیکر میں واقع قائم خانی سوسائٹی کے ہاسٹلوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جا رہا ہے- چرو شہر میں واقع قائم خانی ہاسٹل کی بھی توسیع کی جا رہی ہے۔ نواب نگری جھنجھنو کے ضلع ہیڈ کوارٹر کے کھیتری محل میں واقع قائم خانی ہاسٹل میں بھی یہی عمل جاری اور ساری ہے۔تاہم مذکورہ بالا تمام ہاسٹلز مقامی سطح پر قائم خانی برادری کی سوسائٹی کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں- ان ہاسٹلز میں مسلم طلبا و طالبات کو داخلہ دے کر ان کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ ہاسٹل کے زیادہ تر اخراجات معاشرے کے تعاون سے پورے کئے جاتے ہیں۔مذکورہ ہاسٹلز میں ضروری سہولیات کی فراہمی اور عمارت میں توسیع کی وجہ سے راجستھان کی مسلم برادری میں خوشگوار تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔ اب تک تو سوسائٹی صرف طلباء کے لئے ہاسٹل چلا تی رہی ہے لیکن اب لڑکیوں کے لئے بھی گرلز ہاسٹل کے امکان نظر آنے لگے ہیں۔