قومی تعلیمی پالیسی۔2020: انقلاب آفریں اصلاحات پر جامعہ ملیہ میں قومی ویبینار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-09-2021
 جامعہ ملیہ میں  قومی ویبینار
جامعہ ملیہ میں قومی ویبینار

 

 

نئی دہلی :مؤرخہ 31اگست۔ تا یکم ستمبر منعقد کیا ہے۔پروفیسر وجے کمار شکلا،شیخ الجامعہ،بنارس ہندو یونیورسٹی، اورپروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مشترکہ طور پر دو روزہ قومی ویبینار کا افتتاح کیا۔

مہمان خصوصی پروفیسر وجے کمار شکلا،شیخ الجامعہ،بنارس ہندو یونیورسٹی نے افتتاحی تقریر میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے انقلاب آفریں اصلاحات کی دل کھول کر تعریف کی۔

انھوں نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی سے نظام تعلیم کی بہتری اور اصلاح میں پورا سماج شریک ہوگا جو موجودہ معاشرے میں زندگی اور زندگی گزران کے متعلقہ اہم مسائل پر توجہ مرکوز کرے گا۔

پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنی تقریر میں مرکز اور ریاستی سرکاروں کی پہل اور ان کے اقدامات کو سراہا۔انھوں نے مزید کہا کہ اس بات میں اب کسی شک وشبہے کی گنجائش نہیں رہ گئی کہ یہ تعلیمی پالیسی ماضی کی تعلیمی پالیسیوں سے کافی الگ ہے۔

اس پالیسی کے نفاذ کے لیے حکومت مختلف اقدامات شروع کرنے میں ابتدا ہی سے سنجیدہ رہی ہے۔

دن کے دوسرے حصے میں پینل مباحثہ کے دوران میں ملک کی دیگر یونیورسٹیوں کے چار وائس چانسلروں نے اپنے خیالات کا اظہارکیا۔

پینل مباحثہ میں شریک ممتاز ارباب علم وفن میں پروفیسر رام شنکر کوریل،سابق وی سی بابا صاحب امبیڈکریونیورسٹی آف سوشل سائنسز مدھیہ پردیش، پروفیسر آر پی تیواری،وی سی سینٹرل یونیورسٹی آف پنجاب، بھٹنڈا، پروفیسر تنکیشور کمار،وی سی ہریانہ سینٹرل یونیورسٹی، اور پروفیسر سنجیو کمار شرما،وی سی مہاتماگاندھی سینڑل یونیورسٹی،موتیہاری(بہار) انھوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے متعلق اپنے تجربات پیش کیے۔