مادری زبان میں اپنی بات رکھنا آسان ہے: پروفیسر کوثر مظہری

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
مادری زبان میں اپنی بات رکھنا آسان ہے: پروفیسر کوثر مظہری
مادری زبان میں اپنی بات رکھنا آسان ہے: پروفیسر کوثر مظہری

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

مادری زبان کی اہمیت اور ہمہ جہت ترقی میں اس کے رول پر روشنی ڈالتے ہوئے شعبہ اُردو جامعہ ملیہ اسلامیں کے کار گزار صدرپروفیسر کوثر مظہری نے کہا کہ وجودی اظہار مادری زبان ہی میں ممکن ہے۔

یہ بات انہوں نے جامعہ میں شعبہ اردو کے زیر اہتمام ’عالمی یوم مادری زبا ن‘ کے موقعے پر منعقد ہ ایک تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ زبان اور انسان کے ما بین کوئی خارجی پیوند کاری کا رشتہ نہیں ہے بلکہ یہ اس کے درونِ وجود کا حصہ ہے۔

زبان وہ ہمہ گیر خلقیہ ہے جس کے ذریعہ نسلی ورثہ، تاریخ، تہذیب اور تمام اسلوب ہائے زیست منعکس ہوتے ہیں اور مافی الضمیر کی سب سے بہتر ترجمان مادری زبان ہوتی ہے۔

سابق صدر شعبہ پروفیسر شہزاد انجم نے مادری زبان کی غیر معمولی اہمیت و افادیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مادری زبان ہی وہ زبان ہے جس کو سیکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ حیات و کائنات خود بخود مادری زبان میں سمٹ آ تی ہے اور حصولِ علم کے لیے مادری زبان سے بہتر کوئی وسیلہ نہیں ہو سکتا۔

ممتاز فکشن نگار پروفیسر خالد جاوید نے یہ انکشاف کیا کہ جدید جینیاتی تحقیقات کی روشنی میں زبان انسان کے ڈی این اے میں اس طرح حل پذیر ہوتی ہے کہ اس کے اثرات صدیوں تک کئی پشتوں پر مرتّب ہوتے ہیں۔

زبان کوئی جامد اور بے جان شئے نہیں ہے بلکہ زندہ زبانیں ارتقا پذیر اور تغیر پذیر ہوتی ہیں۔تقریب کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سر ور الہدیٰ نے کہا کہ جب ہم مادری زبان کی بات کرتے ہیں تو ہمیں مختلف زبانوں کے ما بین تہذیبی و لسانی رشتوں اور ان کے درمیان لین دین کے عمل کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔

مادری زبان کا احترام اور اُس کی محبت فطری ہے لیکن دوسری زبانوں کے سلسلے میں کشادہ ظرفی بھی ضروری ہے۔

نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے ڈاکٹر خالد مبشر نے کہا کہ زبان کے وجود میں آنے کے حوالے سے ماہرین لسانیات کے نہایت دلچسپ نظریات سامنے آئے ہیں لیکن ایک نکتے پر سب کا اتفاق ہے کہ زبان کا ظہور آواز سے ہوا اور آواز کا تعلق انسانی دہن اور اس کے مختلف اعضا کی ساخت سے ہے اور ان صوتی اعضا کی ساخت پر جغرافیے کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

پروگرام کا آغاز شعبہ کے مہمان استاد ڈاکٹر آس محمد صدیقی کی تلاوت سے ہوا۔ اس نشست میں ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر محمد مقیم،ڈاکٹرجاوید حسن، ڈاکٹرثاقب عمران، ڈاکٹرآفتاب احمدکے علاوہ مجوفہ، آصفہ زینب، مصطفی علی اورعامر مظفر بٹ نے شرکت کی۔