نکاح کے حسن کو فضول خرچی کی نذر نہ کریں: مولانا محمد رابع حسنی ندوی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-03-2021
شا دیوں میں سادگی پر زور
شا دیوں میں سادگی پر زور

 

 

نئی دہلی

ملت اسلامیہ ہند کے مسلمانوں کے تمام طبقوں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے نکاح کے مسنون طریقے کو رائج کرنے کی مہم کا آغاز کیا ہے۔ اسلامی نظم نکاح کے نبوی طریقے کو دوبارہ زندہ کرنے کی اس پاکیزہ مہم میں سب سے زیادہ زور غیر اسلامی رسم و رواج کے ابطال اور اس کے خاتمے پر ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی جانب سے منعقد کی گئی سہ روزہ آن لائن کانفرنس کی افتتاحی نشست کی صدارت کرتے ہوئے صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی نے فرمایا کہ انسان جس ماحول میں رہتا ہے اس سے اس کا متاثر ہونافطری بات ہے،مسلمانوں نے بھی ماحول سے متاثر ہوکر نکاح اور شادی بیاہ کے سلسلے میں غیرشرعی طور طریقوں اور رسوم و رواج کو اختیا ر کر لیا ہے، جس کی وجہ سے بہت سی دشواریوں کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے،یہ بات بھی افسوس ناک ہے کہ لوگ حیثیت سے بڑھ کر صرف سماج کے دباو کی وجہ سے نکاح کی تقریبا ت میں زیادہ خرچ کرتے ہیں، بڑے بڑے ہوٹلوں میں اور مہنگے شادی ہالوں میں نکاح کی تقریبا ت انجام پاتی ہیں، جس سے لوگ زیر بارہو جاتے ہیں، اور بہت مرتبہ سودی قرض میں ڈوب جاتے ہیں، ضرورت ہے کہ سادہ او ر آسان نکاح کی مہم پورے ملک میں چلائی جائے، اور اسلامی نظام نکاح کو عام کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے۔

انہوں نے بورڈ کی جانب سے جاری آسان اور مسنون نکاح مہم کووقت کی اہم ضرورت بتایا،مہم کے تحت کی جانے والی کوششوں کی تحسین کی او ر مسلمانوں سے اس بات کی اپیل کی کہ وہ اس مہم کاحصہ بنیں۔اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے بھی خطاب فرمایااور بورڈ کی جانب سے کی جانے والی اصلاحی کوششوں پر روشنی ڈالی ۔

مولاناخلیل الرحمان سجاد نعمانی (رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے اسلام کے نظام نکاح کے اہم پہلوو ں پر فکرانگیز خطاب فرمایا۔اسی طرح مولانا سید نثار حسین آغا(صدرکل ہند مجلس شیعہ علماءو ذاکرین)نے نکاح کی رسوم ورواج پرروشنی ڈالتے ہوئے تمام مسلمانوں کو ان سے بچنے کی تلقین کی اور یہ کہا کہ نکاح کو آسان بنانے کے لیے ہر مسلک او ر مکتبِ فکر کے مسلمانوں کو آگے آناضروری ہے۔

بعد ازاں مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی (سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے منظور کی گئی 25نکاتی قرارداد تمام سننے والوں کے سامنے پیش کی۔ سہ روزہ آن لائن کانفرنس کی افتتاحی نشست صبح دس بجے قاری شہزاد احمد کی تلاو ت سے شروع ہوئی، ابتداءمیں مولانا مہدی حسن عینی (دیوبند ) نے مہمانان کرام کے لیے استقبالیہ کلمات پیش کیے، اس کے بعد مولانا خالد رشید فرنگی محلی ( رکن مجلس عاملہ بورڈ) نے کانفرنس کی غرض و غایت بیان کی،اس کے بعد تقریروں کاسلسلہ شروع ہوا۔

سب سے پہلے مولانا معز الدین قاسمی ( امیر شریعت مراٹھواڑہ ) نے خطاب فرمایا اور ا س بات پر اظہار مسرت کیا کہ بورڈ کی جانب سے چلائی گئی یہ تحریک ملک میں پھیلتی جارہی ہے، تقریروں کا سلسلہ دوپہر ایک بجے تک جاری رہا، مولانا عبدالحمید ازہری( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)مولانا محفوظ الرحمٰن فاروقی(رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)مولانا شبیر احمد ندوی ( بنگلور ) بحیثیت مہمان خصوصی کانفرنس میں شریک رہے،دوپہر ایک بجے مولانا محفوظ الرحمٰن فاروقی کی دعاپریہ افتتاحی نشست پایہ تکمیل کو پہنچی۔