اے ایم یو:البرٹ آئنسٹائن کی یاد میں ویبینار کا انعقاد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 21-09-2021
اے ایم یو:البرٹ آئنسٹائن کی یاد میں ویبینار کا انعقاد
اے ایم یو:البرٹ آئنسٹائن کی یاد میں ویبینار کا انعقاد

 

 

 علی گڑھ۔ :نامور سائنسداں البرٹ آئنسٹائن کو 1921ء میں طبیعیات کا نوبل انعام ملنے کے سو سال مکمل ہونے پر دنیا بھر میں تقریبات ہو رہی ہیں۔

اس سلسلہ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے طبیعیات شعبہ نے بھی خصوصی پروگرام کا اہتمام کیا۔ اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے آئنسٹائن کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالی۔

انھوں نے کہاکہ طبیعیات کے تئیں آئنسٹائن کی لگن اور محنت دوسرے سائنسدانوں کے لئے ایک مثال ہے۔ انہوں نے روزمرہ کی زندگی میں سائنس کی اہمیت پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ طب میں طبیعیات کے اطلاق کے نتیجہ میں سی ٹی اسکین، کلر ڈاپلر، ای سی جی، ایم آر آئی وغیرہ کا استعمال آج ہم کررہے ہیں۔

پروفیسر منصور نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان سائنسدانوں کے لئے اچھا ورک کلچر ہونا چاہئے اور ہمیں ان کے لئے سازگار ماحول قائم کرنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئنسٹائن ہمیشہ طبیعیات کے مسائل پر واضح نظریہ اور انھیں حل کرنے کا عزم رکھتے تھے۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، دہلی کے پروفیسر ایمیریٹس اور شانتی سوروپ بھٹناگر ایوارڈ یافتہ پروفیسر اجوائے کے گھٹک نے بطور مہمان خصوصی کوانٹم تھیوری کے ارتقاء کے موضوع پر معلوماتی گفتگو کی جو در اصل آئنسٹائن کی تحقیق سے متعلق تھی۔ اس خطاب کو 250 سے زائد شرکاء نے سنا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ سائنس و ٹکنالوجی کے استعمال سے ہی غربت ختم کی جا سکتی ہے۔

مہمان اعزازی پروفیسر اویناش چندر پانڈے، ڈائریکٹر، انٹر یونیورسٹی ایکسیلریٹر سنٹر (آئی یو اے سی) نئی دہلی نے طبیعیات کے میدان میں آئنسٹائن کی خدمات پر اظہار خیال کیا۔

انہوں نے آئی یو اے سی، نئی دہلی کی پیلٹران ایکسیلیریٹر فیسیلٹی کی سہولیات کا بھی ذکر کیا جسے شعبہ طبیعیات کے اراکین استعمال کررہے ہیں۔ پروفیسر ایم اشرف، ڈین، فیکلٹی آف سائنس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان تمام ہندستانی سائنسدانوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے جنہوں نے سائنس وٹکنالوجی میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔

انہوں نے مختلف ہندستانی سائنسدانوں کی نمایاں حصولیابیوں کا بھی ذکر کیا۔ پروفیسر بھانو پرکاش سنگھ، چیئرپرسن، شعبہ طبیعیات نے اپنے استقبالیہ خطاب میں مقررین کا تعارف کرایا۔

انھوں نے طبیعیات کے میدان میں آئنسٹائن کی مخصوص خدمات اور شعبہ طبیعیات اے ایم یو علی گڑھ سے ان کے تعلق کے بارے میں بات کی۔ تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، طبیعیات شعبہ نے گزشتہ 18/ ستمبر کو ڈاکٹر سی ایم نوٹیال (پروگرام کنسلٹنٹ، سائنس کمیونیکیشن) انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی، نئی دہلی کے ایک خطبہ کا بھی اہتمام کیا جو انھوں نے ”سائنس، سماج اور آئنسٹائن“ کے موضوع پر دیا۔

ڈاکٹر جئے پرکاش نے اظہار تشکر کیا۔ وہ البرٹ آئنسٹائن کو نوبل انعام کے صد سالہ جشن سے متعلق سبھی پروگراموں کے کنوینر تھے۔

”موجودہ دور میں آئنسٹائن کی خدمات کی اہمیت“ موضوع پر ایک مضمون نویسی مقابلہ بھی منعقد کیاگیا، جس میں زید مصطفی (بی ایس سی، دوئم سمسٹر) نے اول انعام حاصل کیا۔ سومیا سنگھ (بی ایس سی، پانچواں سمسٹر) نے دوئم اور فیمینا حسین (بی ایس سی، پانچواں سمسٹر) اور محمد عامر (بی ایس سی، پانچواں سمسٹر) نے مشترکہ طور سے سوئم انعام جیتا۔ محمد اعظم علی (بی ایس سی، پانچواں سمسٹر) اور عبدالرب (بی ایس سی، پانچواں سمسٹر) کو حوصلہ افزائی انعامات دئے گئے۔ ”سائنس اور سماج“ موضوع پر ہوئے ڈرائنگ مقابلے میں سومیا سنگھ (، بی ایس سی، پانچواں سمسٹر)، صدف رفیق (بی ایس سی، پانچواں سمسٹر) اور ابو حنیفہ (ایم ایس سی، دوئم سمسٹر) نے بالترتیب اوّل، دوئم و سوئم انعام حاصل کیا۔