زمین سےباہرآئیگی مسلم یونیورسٹی کی قدیم تاریخ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-02-2021
اسٹریچی ہال علی گڑھ مسلم نیورسٹی
اسٹریچی ہال علی گڑھ مسلم نیورسٹی

 

ریشما /علی گڑھ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی عنقریب اس ٹائم کیپسول کو نکالنے کی تیاری میں ہے جو 1877میں دفن کیا گیاتھا۔ واضح ہوکہ اس کیپسول میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی زریں تاریخ اور قیام کے جدوجہدکی داستان دفن ہے۔ دھات سے بنے ہوئے اس کیپسول میں وہ اوراق ہیں جن میں سرسیداحمدخان کے عزم محکم اور عملِ پیہم کی وہ کہانی ہے جس سے نئی نسل بہت کچھ سیکھ سکتی ہے۔

مذکورہ ٹائم کیپسول کو نکالنے کے سلسلے میں ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ کمیٹی اپنے کام کے سلسلے میں محکمہ آثار قدیمہ کی بھی مدد لے سکتی ہے۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے ، اے ایم یو میں شعبہ اردو کے چیئرمین اور سابق پی آر او ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ 1877 میں ، مسلم اینگلو اورینٹل کالج قائم کیا گیا تھا۔ 1920 میں ، اس کالج کو پارلیمنٹ کے ذریعے یونیورسٹی کا درجہ دیا گیاتھا۔ ٹائم کیپسول،تب دفن کیاگیا تھا جب یہ ادارہ صرف کالج تھا۔یہ کیپسول ،یونیورسٹی کی سب سے قدیم عمارت ، اسٹریچی ہال کے اندر دفن ہے۔

یادرہے کہ اسی سال 26 جنوری کو ، اے ایم یو کی 100 سالہ تاریخ کو ٹائم کیپسول میں دفن کیا گیا تھا۔ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نےتب کہا تھا کہ کیپسول آنے والی نسلوں کے مفاد کے مدنظر دفن کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اے ایم یو کی شاندار تاریخ کو محفوظ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں رکھی دستاویزات کو جدید سائنسی طریقوں سے محفوظ کیا گیا ہے۔ کیپسول میں رکھی دستاویزات کے لئے کیمیکل فری کاغذ استعمال کیا گیا ہے۔ اب ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ پراناٹائم کیپسول، یونیورسٹی کی قدیم عمارت ،اسٹریچی ہال کے اندر دفن ہے۔اسے نکالنے کے لئے گہری کھدائی کرنی پڑے گی۔ ان کے مطابق اس کام کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ کیپسول کونکالتے وقت کسی بھی طرح عمارت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے۔ امیدہے کہ آج کل کی ٹکنالوجی کے پیش نظر کوئی مسئلہ سامنے نہیں آئے گا۔اگر کوئی مسئلہ درپیش ہواتو کیپسول کو نکالنے کی کوشش، درمیان میں ہی ترک کی جاسکتی ہے۔انھوں نے بتایا کہ ابھی تک اے ایس آئی سے کوئی مشورہ نہیں لیا گیا ہے ، تاہم ضرورت پڑنے پر اس سے بھی بات کی جائے گی۔