اے ایم یو: پروفیسرسید ہاشم نے ڈین، فیکلٹی آف آرٹس کا عہدہ سنبھال لیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-09-2021
پروفیسر سید محمد ہاشم
پروفیسر سید محمد ہاشم

 

 

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سینٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈی، شعبہ اردوکے کو آرڈینیٹر اور ڈائریکٹراردو اکادمی پروفیسر سید محمد ہاشم نے آج ڈین، فیکلٹی آف آرٹس، اے ایم یو کا عہدہ سنبھال لیا۔

پروفیسر سیدہ نزہت زیبا سے انھوں نے ڈین، فیکلٹی آف آرٹس کا چارج لیا۔اس سے قبل پروفیسر سیدہ نزہت زیبا کی سبکدوشی پر ان کو گلدستہ پیش کیا گیا اور ڈین شپ کی مدت میں کارہائے نمایاں انجام دینے پر تعریف و توصیف کی گئی -

جبکہ نئے ڈین پروفیسر سید محمد ہاشم کا گلدستوں سے خیر مقدم کیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ جس طرح انہوں نے ابھی تک اپنے سبھی مناصب سے نہ صرف انصاف کیا بلکہ اپنی جد وجہد اور انتظامی امور میں مہارت کی وجہ سے اپنی مدت کار کو یادگار بنایا ہے اسی طرح فیکلٹی آف آرٹس ان کی ڈین شپ میں یونیورسٹی کی ایک ممتاز فیکلٹی ہوگی۔ واضح رہے کہ پروفیسر سید محمد ہاشم2015سے 2018تک صدر شعبہ اردو رہے ہیں۔اسی طرح وہ 2018سے تاحال علی گڑھ سے شائع ہونے والے ادبی و تحقیقی سہ ماہی مجلہ فکرونظر کے مدیر بھی ہیں۔

اس سے قبل جون 2013سے اگست 2016تک اس اہم اور وقیع رسالے کے مدیر رہ چکے ہیں۔ان کے مضامین کے انتخاب کی وجہ سے رسالے کی وقعت میں نہ صرف اضافہ ہوا بلکہ اس کو یوجی سی کیئر لسٹ میں بھی شامل کیا گیا۔ان کی وسیع المشربی اور موضوعاتی تنوع،تحقیقی و تنقیدی بلندی نے رسالہ فکرو نظر کو ہمعصر رسالوں میں ممتاز و ممیز کردیا ہے، جس سے رسالہ کے معیار و وقار میں اضافہ ہوا۔

اس دوران پروفیسر سید محمد ہاشم نے یادگار نمبر بھی نکالے جن میں سر سید نمبر،حالی نمبر،شبلی نمبر اور مشتاق احمدیوسفی نمبر نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ پروفیسر سید محمد ہاشم موجودہ دور کے ایک اہم محقق و مدون ہیں۔

ان کا شمار ماہر اقبالیات اورتحقیق و تدوین کے اساطین میں ہوتا ہے۔تحقیق و تدوین،اردو تنقید کی اساس،اقبال فکر و فن،سید سلیمان ندوی سیرت و شخصیت،سید سلیمان ندوی حیات اور ادبی کارنامے،اور اشاریہ تنقید وغیرہ ان کی اہم کتابیں ہیں جو شائع ہو کر مقبول عام ہو چکی ہیں۔اپنے مخصوص موضوعات پر یہ کتابیں بنیادی اہمیت کی حامل ہیں۔اسی طرح شعبہ اردو کے تحت ان کی نگرانی میں آٹھ اہم اور وقیع کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔

وہ کثیر تعداد میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والے سیمیناروں میں شرکت کر چکے ہیں،اسی طرح اب تک ساٹھ سے زائد مقالات بھی قومی و بین الا اقوامی سطح پر شائع ہو چکے ہیں۔ گرانقدر خدمات کی بنا پر انھیں ملک کی متعدد ریاستی اردو اکادمیوں نے ایوارڈ سے بھی نوازا ہے۔پروفیسر سید محمد ہاشم کی نگرانی میں اب تک ۳۳پی ایچ ڈی کی ڈگریاں بھی تفویض کی جا چکی ہیں۔دو طلبا نے ان کی نگرانی میں ایم فل کے مقالے لکھ کر ڈگری حاصل کی ہے۔

ان کی علمی فتوحات کا دائرہ نہایت وسیع ہے،جس قدر وہ علم سے مالا مال ہیں اسی طرح وہ اپنے ماتحتوں میں بھی عزت وتکریم کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں،ان کی انتظامی صلاحیتوں میں مہارت کی بنا پر ہی یونیورسٹی نے متعدد عہدے ان کے سپرد کئے جن کے فرائض انجام دیتے ہوئے انہوں نے کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔وہ ملک کی دیگریونیورسٹیوں میں بھی مختلف ذمہ دا ریاں ادا کرتے رہے ہیں۔ پروفیسر سید محمد ہاشم نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے 1976میں گریجویشن کیا اور نہ صرف گولڈ میڈل حاصل کیا بلکہ حکومت اتر پردیش کی جانب سے ان کو اسکالر شپ بھی جاری کی گئی۔

انہوں نے اردو اور فارسی میں نہ صرف ماسٹرس کیا ہے بلکہ ان دونوں زبانوں میں پی ایچ ڈی بھی کی ہے۔اردو میں ان کو پی ایچ ڈی کی ڈگری 1982میں حاصل ہوئی جبکہ فارسی میں 2020میں جاوید نامہ کا تنقیدی مطالعہ کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی گئی۔ ان کو متعدد ہندستانی زبانوں کا بھی علم ہے،ملیالم اور ترکی میں دو سالہ ڈپلوما کورس کرنے کے ساتھ ہی سنسکرت ادبیات میں شغف و دلچسپی کے باعث ایک عرصے سے شعبہ اردو میں تقابلی ادب (کمپریٹیو لٹریچر) کا درس دے رہے ہیں،جس میں رگ وید،مہا بھارت،رامائن اور کالی داس کے مطالعات شامل ہیں۔

اسی طرح فارسی شعراء میں خاقانی،سعدی،فردوسی،رومی،عمر خیام اور امیر خسرو جبکہ عربی میں سبع معلقات کی شاعری کا درس دیتے ہیں۔ فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین کا عہدہ سنبھالنے پر اساتذہ و طلبا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ان کو پروفیسر سید محمد ہاشم کی انتظامی صلاحیتوں سے فیضیاب ہونے کا موقع ملے گا۔ فیکلٹی آف آرٹس کے تحت آنے والے شعبوں کے علاوہ دیگر شعبہ جات اور یونیورسٹی سے باہر دیگر یونیورسٹیوں سے وابستہ اساتذہ نے بھی ان کو مبارکباد پیش کی ہے۔