اے ایم یو :ڈاکٹروں نے کی ہول اپروچ سے اوّلین نیفریکٹومی (سرجری) کی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 03-06-2022
اے ایم یو :ڈاکٹروں نے کی ہول اپروچ سے اوّلین نیفریکٹومی (سرجری) کی
اے ایم یو :ڈاکٹروں نے کی ہول اپروچ سے اوّلین نیفریکٹومی (سرجری) کی

 


علی گڑھ، 3 /جون: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) میں کی ہول اپروچ کے ذریعے پہلی بار لیپرواسکوپک نیفریکٹومی (سرجری) کی گئی ہے جس میں سترہ سالہ للت کے پیٹ میں ناف کے قریب ایک چھوٹا سے چیرا لگاکر کیمروں اور چھوٹے جراحی آلات سے لیس ایک ڈیوائس داخل کیا گیا اور اس کی سرجری کی گئی جسے طب کی جدید اصطلاح میں لیپرواسکوپک نیفریک ٹومی کہا جاتا ہے۔

               اس سرجری میں مریض کے غیر فعال بائیں گردے کو نکال دیا گیا۔ مریض کو صحتیاب ہونے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ سرجری شعبہ کے ڈاکٹر واصف محمد علی اور ڈاکٹر منظور احمد نے پروفیسر سید امجد علی رضوی کی نگرانی میں یہ سرجری انجام دی۔

                ڈاکٹر واصف محمد علی اور ڈاکٹر منظور احمد نے کہا کہ للت پچھلے دو برسوں سے جن صحت مسائل کا سامنا کر رہا تھا اس سے راحت مل گئی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر، پیٹ میں شدید درد، سر درد، بینائی کا دھندلا پن اور آنکھوں کی سرخی جیسے مسائل کے باعث اسے اکثر ڈاکٹروں سے رجوع کرنا پڑتا تھا۔ مگر اس کی تشخیص آخرکار جے این میڈیکل کالج آنے پر ہوئی جہاں جانچ میں پتہ چلا کہ اس کے بایاں گردہ کام نہیں کررہا ہے اور اسے نکالنا ضروری ہے۔

               انہوں نے مزید کہا: مریض کو ہائپرٹینشن روکنے والی دوائیں دی گئیں اور ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں کرنے میں مختلف ماہرین نے مدد کی۔

                پروفیسر سید امجد علی رضوی نے کہا ”کوئی شخص ایک گردے کے ساتھ صحت مند زندگی گزار سکتا ہے بشرطیکہ وہ ڈاکٹروں کے مشوروں اور تجویز کردہ طرز زندگی پر پوری طرح عمل کرے اور احتیاط برتے“۔

               اے ایم یو وائس چانسلرپروفیسر طارق منصور نے سرجنوں کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا: معاشی طور سے کمزور مریضوں کو اس طرح کی سرجری کے لئے بڑے شہروں کے پرائیویٹ اسپتالوں کا رخ کرنے اور زیادہ فیس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ہمارے سرجن، ڈاکٹر، نرس اور سپورٹ اسٹاف کے لوگ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ مریض پیچیدہ سرجریوں کے بعد بہترین صحت کے ساتھ اسپتال سے ڈسچارج ہوں۔

               پروفیسر راکیش بھارگو (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن) اور پروفیسر شاہدعلی صدیقی (پرنسپل، جے این ایم سی) نے کہا کہ جے این ایم سی میں مریض انتہائی محفوظ ہاتھوں میں ہوتے ہیں اور یہاں کفایتی شرح پر بہترین علاج دستیاب ہے۔

               پروفیسر افضل انیس (چیئرمین، شعبہ سرجری) نے کہا: ہمارے سرجن دن بدن کامیابی کی بہتر شرح کے ساتھ پیچیدہ اور منفرد نوعیت کی سرجریاں انجام دے رہے ہیں۔