مسجد نبوی میں روشنی کا انتظام کب کب ؟کیسے کیسے کیا گیا؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
مسجد نبوی میں روشنی کا انتظام کب کب ؟کیسے کیسے کیا گیا؟
مسجد نبوی میں روشنی کا انتظام کب کب ؟کیسے کیسے کیا گیا؟

 

 

مدینہ منورہ: مسجد نبویﷺ کی تاریخ کی طرح اس میں روشنی سے متعلق انتظامات کی بھی طویل تاریخ ہے۔ رسول اللہ ﷺ کے دورِ پُرانوار سے آج تک مسجد نبوی میں روشنی کا عمل کئی مراحل سے گذرا ہے۔ ایک وقت تھا کہ مسجد نبویﷺ اور اس کےاطراف کو کھجور کی ٹہنیوں کو جلا کرروشنی کا انتظام کیا جاتا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ مسجد نبویﷺ میں روشنی کے حوالے سے جدت اور تبدیلی آتی رہی۔

آج مسجد نبویﷺ جدید برقی فانوسوں اور برقی قمقموں سے جگمگا رہی ہے۔ اس وقت مسجد نبویﷺ میں نمازیوں کی راحت و سکون کے لیے 20,450 لائٹنگ یونٹس نصب ہیں جو رات کیا دن کو بھی مسجد نبویﷺ کو بعقہ نور بنائے رکھتے ہیں۔ مدینہ منورہ کی تاریخ کے ماہر انجینیر حسان طاہر نے "العربیہ ڈاٹ نیٹ" کو دیے ایک انٹرویو میں وضاحت کی کہ مسجد نبویﷺ کو روشن کرنے کا آغاز اس وقت ہوا جب اسے تعمیر کیا گیا تھا۔

awaz

بتدریج ارتقاء

حسان طاھر نے مزید کہا کہ مسجد نبویﷺ اور اس کے گردونواح کو کھجور کے درختوں کی خشک شاخوں اور اس کے پتوں کو جلا کر روشنی کا انتظام کیا جاتا تھا۔ مسجد نبویﷺ میں روشنی کے عمل میں پہلی جدت اس وقت آئی جب لکڑی جلانے کے بجائے مسجد نبوی میں چراغ لگائے گئے۔

چراغوں کا اہتمام صحابی حضرت تمیم الداری رضی اللہ عنہ نے کیا۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے حضرت تمیم الداری سے فرمایا کہ ’آپ نے ہماری مسجد کو روشن کیا، اللہ تمہیں روشن رکھے‘۔ حسان طاھر نے کہا کہ موم بتیوں، لالٹینوں اور ضروری تیلوں اور شمع دانوں کے ذریعے تاریخی طور پر مسجد میں روشنی کی ترقی کا عمل بتدریج جاری رہا۔ انہوں نے بتایا کہ دوسری تاریخی پیشرفت سنہ 1326 ہجری میں ہوئی جب پہلی بار مسجد نبویﷺ کو بجلی سے روشن کیا گیا۔

پہلی بار بجلی کی روشنی

حسان طاہر نے بتایا کہ مسجد نبویﷺ کو بجلی سے روشن کرنے کے لیے ایک خصوصی سٹیشن بنایا گیا تھا جس میں دو الیکٹرک جنریٹر تھے جن میں سے ہر ایک کی صلاحیت دس کلوواٹ تھی۔ ایک کوئلے پر اور دوسرا مٹی کے تیل پر چلتا۔ ان جنریٹروں کو پہلے باب المجیدی کے پاس نصب کیا گیا تھا۔ وہاں سے روشنی تاروں کے ذریعےلیمپوں تک پہنچائی گئی تھی۔ پہلی بار مسجد نبویﷺ میں پچیس شعبان 1326 ھ کو بجلی کا بلب روشن ہوا۔

awaz

انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم آج مسجد نبویﷺ کو دیکھتے ہیں اور خوشحال سعودی دور میں اس کے تمام تعمیراتی پہلوؤں میں اس کی حیرت انگیز ترقی کا مشاہدہ کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ مسجد نبویﷺ کی لائٹننگ بہترین عالمی معیار کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مسجد نبویﷺ اور اس کے صحنوں اور سہولیات میں مختلف اشکال، سائز اور برقی طاقت کے لائٹنگ یونٹس کی ایک خوبصورت اور ہم آہنگ تقسیم نظر آتی ہے۔ مسجد نبویﷺ کے امور کے لیے جنرل پریزیڈنسی ایجنسی نے بتایا کہ مسجد نبویﷺ میں تقریباً 20,450 لائٹنگ یونٹس ہیں جو مسجد کے تمام حصوں پر پھیلے ہوئے ہیں۔