حولدار عبدالحمید :مادر وطن کے جانباز سپاہی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
حولدار عبدالحمید
حولدار عبدالحمید

 

 

حولدارعبدالحمید ہندوستانی فوج کی شان ۔جنہوں نے پاکستان کے خلاف جنگ میں ایک ایسی مثال قائم کی تھی جسے دنیا بھلا نہیں پائے گی۔ جنگ کے میدان میں طاقت کے دماغ کے استعمال کا نمونہ پیش کیا تھا جس نے پاکستان کو ایک تلخ تجربہ کا شکار کیا تھا۔ وہ شہید ہوئے مگر ملک کی ایسی خدمت انجام دے گئےجسے آج بھی ملک و قوم سلام کرتا ہے۔

 سنہ 1965 کے ہند-پاک جنگ میں پاکستانی پیٹن ٹینکوں کو تباہ کرتے ہوئے پاکستانی فوجیوں کی دُرگت نکالنے والے مادر وطن کے جانباز سپاہی، پرم ویر چکر، سمر سیوا میڈل، رکشا میڈل اور فوجی سیوا میڈل اعزاز یافتہ ویر عبدالحمید کی پیدائش اترپردیش کے غازی پور میں یکم جولائی 1933 کو ہوئی۔ بچپن سے ہی حب الوطنی کا جذبہ دل میں رکھنے والے ویر عبدالحمید اپنی ضروری تعلیم مکمل کرنے کے فوراً بعد یعنی 20 سال کی عمر میں وارانسی آرمی سنٹر میں 27 دسمبر 1954 کو گرینیڈیر انفینٹری ریجمنٹ میں داخل ہوئے۔ کمپنی کوارٹر ماسٹر حولدار عبدالحمید پی وی سی کے چوتھی بٹالین کے گرینیڈیر فوجی تھے۔

 سنہ 1962 میں جب ہند-چین جنگ ہوا تھا تو عبدالحمید ساتویں بٹالین کے انفینٹری بریگیڈ کا حصہ تھے اور چینی فوجیوں کا زبردست مقابلہ کیا تھا۔ سنہ 1965 کا ہند-پاک جنگ ویر عبدالحمید کے لیے شہادت کی جنگ ثابت ہوئی۔ 8 ستمبر 1965 کو 106 ایم ایم بندوق کے ساتھ امرتسر روڈ میں انھوں نے محاذ سنبھالا تھا اور 10 ستمبر کو پاکستانی فوجی لگاتار پیٹن ٹینک سے گولے برساتے ہوئے ہندوستانی فوجیوں کی چھاؤنی میں داخل ہونے لگے۔

 دراصل ۸ اور ۹ ستمبر 1965 کی رات کو جب پاکستان نے ہندوستان پر حملہ کیا تو ہندوستانی فوج کے جوان اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہوگئے،ویر عبد الحمید پنجاب کے ضلع ترن تارن،کھیم کرن سیکٹر میں فوج کی فرنٹ لائن میں تعینات تھے،پاکستان نے " *امریکن پیٹن ٹینکس*" کے ساتھ "کھیم کرن" سیکٹر کے "اصل اُتاڑ" گاؤں پر حملہ کردیا

 ہندوستانی فوجیوں کے پاس نہ تو ٹینک تھے نہ ہی بڑے ہتھیار لیکن ان میں وطن عزیز کی تحفظ کے لئے لڑتے ہوئے شہید ہونے کی تمنا تھی۔

 چنانچہ ہندوستانی فوجی اپنے عام " *تھری ناٹ تھری رائفلز" اور ایل۔ایم۔ایم۔جی۔سے پاکستانی پیٹن ٹینکوں کا سامنا کرنےلگے،حولدار ویر عبدالحمید کے پاس " گن ماءن ٹیڈ جیپ " تھی جو "پیٹن ٹینکوں" کے سامنے کھلونا کےمترادف تھی*۔

 ویر عبد الحمید اپنی جیپ پر بیٹھے ہوئے اپنی بندوق سے ایک ایک کرکے دھماکے کرنے لگے انہوں نے پیٹن ٹینکوں کے کمزور حصہ کا درست نشانہ بنایاانہیں یہ کرتے دیکھ کردوسرے فوجی کے بھی حوصلہ بلند ہوگئے *پاک فوج میں بھگدڑ مچ گئی۔ویر عبد الحمید نے اپنی "گن ماءن ٹیڈ جیپ" سے سات "پاکستانی پیٹن ٹینکوں" کو تباہ کردیئے*۔

 ہندوستان کا "اصل اتاڑ گاؤں "پاکستانی پیٹن ٹینکوں" کا قبرستان بن گیا، فرار ہونے والے پاکستانیوں کا پیچھا کرنے کے دوران ایک گولہ "ویر عبدالحمید" کی جیپ پر گرجانےسے وہ بری طرح سے زخمی ہوگئے اور اگلے ہی دن 9 ستمبر کو شہید ہوگئے،10/ ستمبر کو ان کی شہادت کا سرکاری اعلان کیا گیا۔