حبیب خان:جنہوں نے اپنے آٹو کو بنا لیا ’’ٹھنڈے پانی‘‘ کی چلتی پھرتی مشین

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 31-05-2022
حبیب خان:جنہوں نے اپنے آٹو کو بنا لیا ’’ٹھنڈے پانی‘‘ کی چلتی پھرتی مشین
حبیب خان:جنہوں نے اپنے آٹو کو بنا لیا ’’ٹھنڈے پانی‘‘ کی چلتی پھرتی مشین

 


شیخ محمد یونس، حیدرآباد

شہر حیدرآباد میں ایک آٹو ڈرائیور محمد حبیب خان نے عوام کی پیاس بجھانے کیلئے ایک انوکھا طریقہ اختیار کیا ہے۔جس نے نہ صرف توجہ کا مرکز بنا دیا ہے بلکہ داد تحسین بھی مل رہی ہے۔ ان کی ’واہ واہ کرنے والوں میں  آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی بھی شامل ہیں جنہیں نے اس انوکھے آٹو کا معائنہ کیا بلکہ اس کا ٹھنڈا پانی پی کر محمد حبیب کو گلے لگا لیا۔ 

یاد رہے کہ گرمی نے پورے ملک کو شکنجہ میں ہے۔ یوں تو موسم گرما میں لوگوں کی جانب سے  مختلف مقامات پر  ٹھنڈے پانی کا نظم کوئی نئی بات نہیں ہے۔تاہم اس معاملہ میں حبیب خان کی بات ہی نرالی ہے۔انہوں نے اپنے آٹو کو کچھ اس طرح سے تیار کیا ہے کہ کوئی بھی ان کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔

آٹو بنا پانی کی مشین

حبیب خان نے اپنے آٹو کے اندرونی حصہ میں مسافروں کی سیٹ کے عقب میں تین پانی کا انتظام ہے۔ جس کے لیے تین کین استعمال کیے گئے ہیں ۔ پائپ لائن کنکشن کے ذریعہ آٹو کے بیرونی حصہ میں ایک نل لگایا گیا ہے ۔اس کام کی انجام دہی کیلئے 800 روپے صرف ہوئے ہیں۔ حبیب خان محنت کش ہیں ،وہ دھوپ، گرمی اور پیاس کی شدت کو جانتے ہیں۔جس کے سبب انہوں نے یہ قدم اٹھایا کیونکہ  دل جذبہ خدمت خلق سے سرشار ہے۔

awazthevoice

آٹو میں ہے پانی کا انتظام

وہ روزآنہ ٹھنڈا پانی مسافرین اور راہگیروں کو مفت فراہم کرتے ہیں۔موسم گرما میں صاف و شفاف اور ٹھنڈا پانی نعمت سے کم نہیں ہوتا۔عوام کی پیاس بجھانا کارخیر ہے ۔شدید دھوپ سےبےحال افراد کی پیاس بجھاکر حبیب خان خوشی و مسرت اور دلی تسکین حاصل کررہے ہیں ان کے اقدام کی مختلف گوشوں بالخصوص بیرسٹر اسد الدین اویسی کی جانب سے ستائش کی گئی ہے۔

 ٹھنڈے پانی کیلئے یومیہ 150 روپے کا صرفہ

حبیب خان شاستری پورم علاقہ کی زین کالونی کے ساکن ہیں ان کی عمر تقریباً 60 برس ہے۔انہیں چار لڑکے اور ایک لڑکی ہے۔دولڑکے کار چلاتے ہیں جب کہ دولڑکے اور ایک لڑکی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ حبیب خان کا آٹو کرایہ کا ہے جس کے ذریعہ وہ یومیہ 400 تا 500 روپے کمالیتے ہیں۔جس میں سے 150 روپے ٹھنڈے پانی کیلئے صرف ہوجاتے ہیں۔

کارخیر کیلئے اسباب کا نظم

حبیب خان نے اس سال سے عوام کو پانی پلانے کا ارادہ کیا اور اسباب خود بہ خود بنتے گئے ۔سب سے پہلے حبیب خان نے اپنی بہن کے پاس موجود پانی کا ایک کین حاصل کیا اور مفت پانی پلانے کا آغاز کیا وہ سواری لیکر یاقوت پورہ اسلامیہ کالج پہنچے جہاں پانی ختم ہونے پر پانی لینے قریب کی دوکان پر گئے ۔دوکان مالک نے حبیب خان کے مستحسن اقدام کی نہ صرف ستائش کی بلکہ کہا کہ ان کے پاس دوکین ہے وہ اس کارخیر کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔تاہم ایک کین کو ہینڈل اور ایک کین کو ڈھکن نہیں ہے۔حبیب خان نے وہ کین حاصل کرلئے اور نئے ڈھکن اور ہینڈل لگوایا وہ  جہاں سے آٹو لیکر گزرتے ہیں وہاں عوام اور راہگیروں کی پیاس بجھاتے ہیں۔

بیرسٹر اسد اویسی کی جانب سے ستائش

حبیب خان کے کارخیر کی اطلاع پر بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی و صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے نہ صرف ان سے ملاقات کی بلکہ ان کے مثالی جذبہ خدمت خلق کی زبردست ستائش کی۔بیرسٹر اویسی نے حبیب خان کے اختراعی و انوکھے آٹو کا تفصیلی مشاہدہ کیا۔انہوں نے حبیب خان سے مصافحہ اور معانقہ کیا اور ان کی پیٹھ تھپکا کر شاباشی دی۔.

awazthevoice

اویسی آٹو کا معائنہ کرتے ہوئے

انہوں نے عوام کیلئے صاف و شفاف ٹھنڈے پانی کے مفت نظم پر حبیب خان کو مبارکباد دی۔حبیب خان نے بیرسٹر اویسی کی جانب سے حوصلہ افزائی پر اظہار تشکر کیا۔

ساتھیوں سے تحریک

حبیب خان نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 20 برس سے آٹو چلارہے ہیں۔وہ اڈلی ہوٹل عید گاہ کے قریب اپنے دوست رفیق کی ورکشاپ پر وقت گزارتے ہیں ا ن کے دوست وسیم پنکچر والے بھی رہتے ہیں۔وسیم کی طرف سے پانی کا مفت نظم کیا جاتا۔قریب کے دوکاندار یہاں سے پانی حاصل کرتے تھے ۔چونکہ کین ایک ہی تھا اس لئے پندرہ منٹ میں پانی ختم ہوجاتا ۔بعض اوقات وہ (حبیب )بھی جاکر پانی لاتے۔

اس دوران حبیب خان کے دل میں خیال آیا کہ وہ بھی موسم گرما میں پانی کا نظم کریں گے۔بس پھر کیا تھا انہوں نے اخلاص کے ساتھ ارادہ کیا اور آج ان کا مشن کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔حبیب خان نے بتایا کہ وہ اللہ کی رضا اور خوشنودی کیلئے پانی پلانے کا آغاز کئے ہیں اور وہ اپنی قلیل آمدنی میں سے پانی کا نظم کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بہت سارے افراد مدد کی پیشکش کرتے ہیں تاہم وہ اسے قبول نہیں کرتے۔حبیب خان نے بتایا کہ لوگ اپنی پیاس بجھاتے ہیں اور بہت ساری دعائیں دیتے ہیں جس سے انہیں دلی تسکین اور مسرت حاصل ہوتی ہے۔انہوں نے موسم گرما کے اختتام کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رکھنے کا اظہار کیا۔