دیوالی : مسلم خواتین کے دیوں سے روشن ہوں گےہندوؤں کے گھر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-10-2022
 دیوالی : مسلم خواتین کے دیوں سے روشن ہوں گےہندوؤں کے گھر
دیوالی : مسلم خواتین کے دیوں سے روشن ہوں گےہندوؤں کے گھر

 

 

جونپور: آواز دی وائس

دیوالی، روشنیوں کی رات ،جشن کی رات اور پٹاخوں سے گلزار ہوتے آسمان کی گواہ رات۔ ملک کے چند بڑے تہواروں میں سے ایک ہے دیوالی ۔ جو نہ صرف ایک تہوار ہے بلکہ ہندوستان بلکہ برصغیر کی تہذیب کی نشانی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس تہوار میں ہر کوئی شامل ہوتا ہے۔ہر کسی کا گھر روشن ہوتا ہے۔ خواہ ہندو ہو یا مسلمان ۔

یہ تہوار بھی ہمیں اپنے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی یا دلاتا ہے ۔ یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ کہ کس طرح ہم اپنی ہندوستانیت کے سبب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں ۔ اگر تہوار ہندوووں کا ہے تو وہ مسلمانوں کو روزگار فراہم کررہا ہے ہے۔ کسی کے تہوار کی خوشی کسی کے لیے معاشی خوشی ۔

ایسا ہی ایک نمونہ اتر پردیش کے جونپور میں ملتا ہے ۔ جہاں اس دیوالی پر ہندوؤں کے گھروں میں مسلم خواتین کی طرف سے بنائے جانے والے خوبصورت دیے روشن کیے جائیں گے۔ اپنے ہاتھوں سے دیئے جلانے تیار کرنے والی ان خواتین کا تعلق شہری علاقے سے نہیں بلکہ دیہی علاقے سے ہے اور تعلیم بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

لیکن قدرت نے ایسا ہنر دیا ہے کہ ان گھریلو خواتین کے ہاتھوں کے بنے دیے کو دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ جونپور ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 25 کلومیٹر دور جلال پور علاقے کے مہیما پور گاؤں میں سورت کے بہت سے دیے تیار کرنے والی ان خواتین نے اتر پردیش روزی روٹی مشن کے تحت ایک گروپ بنایا۔ اس گروپ کے کل 11 اراکین ہیں۔ جن میں 7 مسلمان اور 4 ہندو خواتین ہیں۔ گروپ کی خواتین دیوالی کے تہوار کو دیکھتے ہوئے انتہائی دلکش دیئے بنا رہی ہیں۔

ان کی خاصیت یہ ہے کہ دیے بغیر تیل کے جلیں گے۔ گروپ کا بنایا ہوا دیا تقریباً 45 منٹ تک جلتا رہے گا۔ دئیے کی خوبصورتی اتنی ہے کہ دیکھنے والا اسے دیکھتا ہی رہ جاتا ہے۔

گروپ کے صدر جعفر ہاشمی نے بتایا کہ حکومت کی اس اسکیم سے غریب لوگوں کو روزگار مل رہا ہےاور غربت دور ہو رہی ہے۔ حالانکہ فی الحال ہمارے گروپ کو حکومت کی طرف سے کوئی مدد نہیں مل رہی، گروپ کی خواتین نے آپس میں کچھ رقم اکٹھی کی۔ دیے بنائے ۔ ہاشمی کا کہنا تھا کہ دیے کو بنانے میں بہت محنت کرنا پڑتی ہے اور یہ دیسی ہے۔ یہ دیےچھ مرحلے کے بعد روشن کیا جاتا ہے۔

مٹی کا دیا پہلےکمہار سے خرید کر لایا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے پینٹ کرکے خوبصورت بنایا جاتا ہے، چراغ جلانے کے لیے موم کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر اس کا سب سے خوبصورت پہلو یہ ہے کہ مسلمان خواتین کے ہاتھوں سے تیار ہونے کے بعد یہ ہندووں کے گھروں کو دیوالی کے شبھ موقع پر روشن کریں گے