یہ کشمیر ہے !30 سال بعد کرسمس کاجشن

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-12-2021
یہ کشمیر ہے !30 سال بعد  کرسمس  کاجشن
یہ کشمیر ہے !30 سال بعد کرسمس کاجشن

 


باسط زرگر، سری نگر

جموں و وکشمیر کے دارالحکومت سری نگر کا پرانا چرچ 30 سال کے وقفے کے بعد دوبارہ عقیدت مندوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ سری نگر میں سینٹ لیوک چرچ وادی کشمیر کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک ہے۔

awazthevoice

سینٹ لیوک چرچ سری نگر

سنہ 90 کی دہائی کے آخر میں تنازعات شروع ہونے کے بعد یہ گذشتہ30 سالوں سے بند تھا ۔حکومت کی جانب سے چرچ کی بحالی پر مسیحی برادری خوشی پائی جا رہی ہے۔

awazthevoice

سینٹ لیوک چرچ کا بیرونی منظر

 تقریباً30 سالوں کے لمبے وقفے کے بعد سری نگر کے سینٹ لیوک چرچ میں کرسمس کی شاندار تقریب منعقد کی گئی۔کشمیر کی مسیحی براردی نے ہفتے کے روز کرسمس کو روایتی جوش وخروش اور مذہبی جذبے کے ساتھ منایا۔آج عقیدت مندوں کا ہجوم گرجا گھروں میں دیکھا گیا۔

awazthevoice

تیس سال بعد چرچ میں عبادت کرتے عقیدت مند

اس موقع پر گرجا گھر کے اندر وادی میں امن کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ ایک عقیدت مند نے کہا کہ  کشمیر میں بھائی چارے کی زندہ مثال موجود ہے اور ہم حکومت کی طرف سے اس 125 سال پرانے چرچ کی تزئین و آرائش کی تعریف کر رہے ہیں۔

awazthevoice

سنتا کے ساتھ سیلفی لیتے سیاح

خیال رہے کہ کرسمس ایک ایسا تہوار ہے جو اشتراک اور دیکھ بھال کے جذبے کو ابھارتا ہے،دنیا اس رات کا بے چینی سے انتظار کرتی ہے۔

awazthevoice

بچی کو گفٹ دیتے سنتا

بدلتے کشمیر میں ایک نئے ماحول میں مشہور سکی ریزورٹ گلمرگ کے سینٹ میری چرچ میں کرسمس کی تقریبات جوش و خروش سے منایا گیا۔ بچوں کے چہرے کھلے ہوئے تھے،خوشی کا ماحول تھا۔برف کی چادر پڑی تھی اور کرسمس ٹری کے ساتھ سنتا کی موجودگی بھی جشن کو دوبالا کررہی تھی۔

awazthevoice

برف کی خوبصورت وادی میں سیاحوں کو ٹافی دیتے سنتا

سنتا نے تمام بچوں کو چاکلیٹ دیے۔ چرچ میں عبادت کی گئی اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی اچھی خاصی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ گلمرگ میں کرسمس کی تقریبات میں دیگر مذہبی افراد بھی شامل تھے۔